بلیک اینڈوائٹ فلموں کی معروف اداکارہ منورسلطانہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 09-09-2021
بلیک اینڈوائٹ فلموں کی معروف اداکارہ منورسلطانہ
بلیک اینڈوائٹ فلموں کی معروف اداکارہ منورسلطانہ

 

 

منور سلطانہ 40 اور 50 کی دہائی میں ایک مشہور اداکارہ تھیں۔وہ 8 نومبر 1924 کو لاہور کے ایک قدامت پسند پنجابی مسلم گھرانے میں پیدا ہوئیں۔

ان کے والد ایک ریڈیو اناؤنسر تھے۔منور سلطانہ ڈاکٹر بننا چاہتی تھیں لیکن جب انہیں پروڈیوسر َد ل سکھ پنچولی کی فلم ’خزانچی‘ (1941) میں معمولی کردار کی پیش کش کی گئی تو انہوں نے اداکاری قبول کرلی۔

انھوں نے، کچھ عرصے کے لئے، اپنا اسکرین نام’آشا‘ بھی رکھا۔ 1945 میں، ہدایتکار مظہر خان جولاہور سے بمبئی آئے تھے، انھیں اپنی فلم ”پہلی نظر“ (1945) میں اداکار موتی لال کے ساتھ کاسٹ کیا۔اس فلم میں گلوکار مکیش نے پہلی بار سہگل کے انداز میں گانا گایا تھا

۔ 1947 میں ریلیز ہونے والی فلم ”درد“ میں اوما دیوی (ٹن ٹن) نے ”افسانہ لکھ رہی ہوں“ گانا گایا تھاجسے منور سلطانہ پر فلمایا گیا تھا۔یہ فلم ہٹ ہوئی،اس کے بعد انھوں نے لگاتار بہت سی فلمیں سائن کیں جن میں بیشترکامیاب ہوئیں۔

۔ 1949 ان کے لئے مصروف ترین سال تھا۔اس سال ان کی سات فلمیں ریلیز ہوئیں۔1950 میں ریلیز ہونے والی فلم بابل میں وہ دلیپ کمار اور نرگس کے ساتھ تھیں۔1966 میں اپنے شوہر شریف علی کی اچانک موت کے بعدانھوں نے اداکاری چھوڑ دی۔

انھیں چار بیٹے اور تین بیٹیاں ہوئیں۔ 15 ستمبر 2007 کو ممبئی میں منور سلطانہ کا انتقال ہوا۔