ممبئی : ’بھائی جان‘ پیدا کریں گے مسلمانوں میں ویکسین کے لیے بیداری

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
ممبئی : ’بھائی جان‘ پیدا کریں گے مسلمانوں میں ویکسین کے لیے بیداری
ممبئی : ’بھائی جان‘ پیدا کریں گے مسلمانوں میں ویکسین کے لیے بیداری

 

 

ممبئی :جی ہاں! اب ’بھائی جان ‘ آرہے ہیں مہاراشٹرکے مسلمانوں کو جھنجھوڑنے کے لیے،انہیں کورونا سے بچنے کے لیے ویکسین کی اہمیت بتانے کے لیے ۔انہیں ویکسین کے لیے ویلسینیشن سینٹر تک لیجانے کے لیے۔در اصل مہاراشٹر میں، ریاستی حکومت کی بیداری مہم کے باوجود، مسلم علاقوں میں ویکسین لگانے والوں کی تعداد میں اضافہ نہیں ہو رہا ہے۔ اب ریاست کے محکمہ صحت نے 'بھائی جان' یعنی سلمان خان کی مدد لینے کا ذہن بنا لیا ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کہا کہ حکومت بالی ووڈ اداکار سلمان خان کی مدد لے گی تاکہ لوگوں کو ٹیکے لگوانے پر آمادہ کیا جا سکے۔

’بگ باس‘ یعنی سلمان خان بنے ہیں اب امید کا مرکز ۔ حکومت کو یقین ہے کہ سلمان خان کا جادو کرے گا اثر۔ لوگ بیدار ہونگے اور ویکسین لگانے کے لیے آگے آئیں گے۔ اب دیکھنا ہے کہ بھائی جان کا کیا اثر ہوتا ہے لیکن حکومت تو بہت پر امید ہے۔

ٹوپے نے کہا ہے کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں اب بھی کچھ ہچکچاہٹ ہے۔ ہم نے سلمان خان اور مذہبی رہنماؤں کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مسلم کمیونٹی کو ٹیکہ لگوانے پر آمادہ کیا جا سکے۔ مذہبی رہنماؤں اور فلمی اداکاروں کا بہت اثر ہے اور لوگ ان کی بات سنتے ہیں۔

ویکسین کے بارے میں غلط فہمیوں کو دور کرنا ضروری ہے ۔

 ٹوپے نے کہا کہ مہاراشٹر ٹیکہ کاری میں سب سے آگے ہے، لیکن کچھ علاقوں میں ویکسینیشن کی رفتار سست ہے۔ لوگوں میں ویکسین کے بارے میں جو خدشات ہیں وہ بے بنیاد ہیں۔ یہ سوچنا توہم پرستی اور جہالت ہے کہ کسی مذہبی شخص کو ویکسین کی ضرورت نہیں ہے یا یہ ویکسین ان کے لیے فائدہ مند نہیں ہے۔ اسے دور کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے عوام میں شعور بیدار کرنا ضروری ہے۔

ریاست میں 10.25 کروڑ لوگوں کو ٹیکہ لگایا گیا

ٹوپے نے کہا کہ ریاست میں اب تک 10.25 کروڑ سے زیادہ ویکسین کی خوراکیں دی جا چکی ہیں اور تمام اہل افراد کو نومبر کے آخر تک کم از کم پہلی خوراک مل جائے گی۔ کورونا کی تیسری لہر کے امکان کے بارے میں ٹوپے نے کہا کہ ماہرین کے مطابق وبا کا چکر سات ماہ کا ہے لیکن بڑے پیمانے پر ویکسینیشن کی وجہ سے اگلی لہر شدید نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کووڈ سیفٹی پروٹوکول پر عمل کریں اور ویکسین لگائیں۔

دو خوراکوں کے درمیان وقت کو کم کرنے کی تجویز

 مہاراشٹر میں، ویکسین کی دوسری خوراک لینے والے لوگوں کی تعداد تقریباً 35 فیصد ہے۔ یعنی ویکسین لینے کے اہل افراد میں سے 35 فیصد کو دوسری خوراک مل گئی ہے۔ ٹوپے نے کہا کہ اگر اس اعداد و شمار کو بہتر بنانا ہے اور ویکسینیشن کی مہم کو تیز کرنا ہے تو کووی شیلڈ ویکسین کی دو خوراکوں کے درمیان فرق کو کم کرنا ضروری ہے۔ مہاراشٹر نے مرکزی حکومت کو یہ تجویز دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ کو بھی اپنی رائے دی ہے۔

ٹوپے نے کہا کہ کوویکسین کی دو خوراکوں میں 28 دن کا فرق ہے جبکہ کوویشیلڈ ویکسین کی دو خوراکوں کے درمیان فرق 84 دن کا ہے۔ کیا اس فرق کو کم کیا جا سکتا ہے؟ اس بارے میں ماہرین سے بات کرنے کی ضرورت ہے۔ اس میں آئی ایم سی آر اور اس پر تحقیق کرنے والے دیگر اداروں کی رائے اہم ہوگی۔