کورونامہاماری:یوپی میں مشہور شخصیات مدد کے لئے آئیں سامنے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
گاؤں میں جاری گاؤں بچائومہم
گاؤں میں جاری گاؤں بچائومہم

 

 

 

مکند مشرا / لکھنؤ

کورونا کی دوسری لہر کے دوران اتر پردیش کے لوگوں کی مدد کے لئے مشہور شخصیات فلم اسٹارس نے ہاتھ بڑھایا۔ اترپردیش کے 33 دیہاتوں کی کمانڈ اب مشہور شاعر کمار وشواس ، فلم اسٹار سونو سوڈ اور لوک گلوکارہ مالینی اوستھی نے سنبھالی ہے۔ یہ لوگ رائے بریلی اور سلطان پورمیں مفت ادویات کے ساتھ ساتھ جانچ کی سہولیات بھی فراہم کررہے ہیں۔

اس دوران ، مشہور شاعر کمار وشواس نے کوویڈ کیئر سنٹر کا آغاز کیا ہے ، جس میں آٹھ دیہاتوں کے کورونا کی معمولی علامت والے لوگوں کا علاج کیا جارہا ہے۔ ایک طرف ، کرونا انفیکشن کی دوسری لہر شہر سے دیہاتوں میں تباہی پھیلا رہی ہے تو دوسری طرف ، تمام مشہور شخصیات بھی لوگوں کی مدد کے لئے انسانی مشن میں شامل ہو گئی ہیں۔ کسی نے یوپی کے 33 دیہاتوں میں بسنے والے لوگوں کو مفت ادویات پہنچانے کا وعدہ کیا ، جب کہ کوئی ان کے پاس راشن اور ضروری سامان لے کر گیا۔

ادھر رائے بریلی کے شاعر پنکج پرسون نے اپنے آبائی گاؤں سہجورا سمیت 8 گرام پنچایتوں میں گاؤں کو بچانے کی مہم شروع کی ہے۔ اس میں کمار وشواس بھی شامل ہیں۔ پنکج پرسن نے بتایا کہ اس مہم میں اداکار سونو سود اور لوک گلوکارہ مالینی اوستھی بھی وابستہ ہوئی ہیں۔ ان لوگوں کی مدد سے ، 4 گرام پنچایتوں کے 30 دیہات مفت کورونادوائیں ، راشن کٹس اور آکسیجن کونٹریٹرس پہنچائے گئے تھے۔

شاعر پنکج پرسون نے کہا کہ وشواس کوویڈ کیئر سنٹرز تک پہنچنے والے مریضوں کی نگرانی ڈاکٹر پدمشری گیان چتر ویدی ، پی جی آئی کے ڈاکٹر گیان چندر ، راجیو دکشٹ اسپتال کے ڈاکٹر دینا ناتھ پٹیل ، این بی آر آئی کے ڈاکٹر سنجیو اوجھا کے ذریعہ کی جاتی ہے۔ مریضوں کو ویڈیو کالز اور فون کالز کے ذریعے صلاح دی جاتی ہے۔ ان کے نسخے کے مطابق مریضوں کو دوائیں دی جاتی ہیں۔

کمار وشواس کی ٹیم نے سلطان پور کے بہت سے دیہات میں کوویڈ کٹ بھی پہنچا دی ہے۔ یہاں تین گاؤں میں وشواس کوویڈ کیئر سنٹر قائم کیا گیا ہے۔ ان مراکز میں ہلکی علامات والے مریضوں کو دوائیں دی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ دیہاتیوں کو کوڈ کیئر کٹ بھی فراہم کی جارہی ہے۔ اس کٹ میں دوائی ، طبی سامان شامل ہے۔ دراصل ، نوجوان شاعر پنکج پرسن ، جس نے 17 بار پلازما عطیہ کیا ، نے ’آؤ گاؤں بچائیں‘ نامی ایک مہم شروع کی۔ جس میں تمام لوگ شامل ہوئے ہیں۔