پٹودی کا ابراہیم پیلس۔ محل بنا اسٹوڈیو

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 31-01-2021
           پٹودی کا ابراہیم پیلس
پٹودی کا ابراہیم پیلس

 

آپ نے قلعہ اور محل کو ہوٹل میں تبدیل ہوتے سنا ہے مگر اب ایک محل بن گیا ہے فلم اسٹوڈیو۔وہ بھی کوئی معمولی محل نہیں،پٹودی کا ’ابراہیم پیلس‘ اب فلموں کی شوٹنگ کا مرکز بن گیا ہے۔ہندوستانی کرکٹ میں ”ٹائیگر“ کہلانے والے منصور علی خان پٹودی کا یہ محل بالی ووڈ کیلئے کشش کا مرکز ہے۔ہریانہ کے پٹودی میں واقع ’ابراہیم پیلس‘میں اس نواب خاندان کا ”آنا جانا‘ بہت کم ہوگیا تھا۔جس کے سبب اس کا تجارتی استعمال شروع کیا گیا۔پٹودی کے نواب مرحوم منصور علی خان، ان کی بیگم شرمیلا ٹیگور، بیٹے مشہور فلمی اداکار سیف علی خان، بیٹی سوہا علی خان ماضی میں اپنے پٹودی محل میں اپنی اپنی مصروفیت کے سبب بہت کم آتے تھے۔جس کے بعد 2005میں اس کو نیمرانہ گروپ آف ہوٹل کو لیز پر دیا گیا تھا، لیکن نواب منصور علی خان پٹودی کے انتقال کے چند سال بعد سیف علی خان نے اس گروپ سے محل واپ لے لیا تھا۔ تب سے پٹوڈی محل کو فلمی اسٹوڈیو بنا دیا گیا ہے، نواب خاندان اس میں کسی قسم کی شوٹنگ نہیں کرتا ہے، لیکن وہ اپنے محل میں چھٹیاں گزارنے آتا ہے۔جس کے لئے محل کا مرکزی حصہ الگ تھلگ رکھا جاتا ہے۔خاص طور پر سیف علی خان کی بیگم کرینہ کپور خان پٹوڈی محل میں آکر بہت خوشی ہوئی تھیں اور ان کی چھوٹے میاں تیمور علی خان بھی انتہائی پرسکون ماحول کو پسند کرتے ہیں۔

Patodo Palace

ایک خوبصورت محل

آپ کو بتا دیں کہ پٹودی کا ابراہیم پیلس شان و شوکت کے معاملہ میں اپنی مثال آپ ہے، 2005 سے جب محل کو لیز پر دیا گیا تھا تو غیر ملکی سیاحوں سمیت مقامی افراد خوشی خوشی رہتے تھے۔ دہلی کے گڑگاؤں سے متصل ابراہیم پیلس، دہلی سے 65 کلومیٹر دور ہے اور یہ دہلی - جے پور شاہراہ سے صرف نو کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے، جس کی وجہ سے فلمی فنکاروں سمیت کارپوریٹ میٹنگوں کے لئے این سی آر کے لوگو ں کی پہلی پسند بن گیا ہے۔در اصل مرکزی محل کا نام ابراہیم خان کے نام پر رکھا گیا تھا، جو نواب کے دادا اور 200 سال پرانے شاہی ریاست کے مشہور کرکٹر منصور علی خان کے دادا تھے۔ سو ایکڑ پر پھیلے ہوئے محل میں ہریالی اور سکون ہے جو کہ اس کے ماحول کو بہت ہی خوشگوار بناتا ہے۔ مرکزی محل 5۔6 ایکڑ پر بنایا گیا ہے۔ مرکزی دروازے سے محل میں داخل ہونے کے بعد، کھیت کے وسط میں تقریبا نصف آدھا کلومیٹر - کھلیان، ایک ایسی سڑک جو مرکزی محل کے دو بڑے دروازوں کی طرف جاتی ہے،بادشاہوں اور نوابوں کی یاد تازہ کرتے ہوئے، جنگل کے وسط میں ایک عظیم الشان محل اور باغیچے دیکھنے کو ملتے ہیں۔ گلاب کی ایک درجن اقسام۔پھولوں اور پودوں سے ہرے بھرے اور رنگین باغ، ہر کسی کوقدرت کی قربت کا احساس دلاتے ہیں۔ مرکزی محل کے بائیں جانب قمر مجل کے نام سے ایک عمارت ہے اور دائیں طرف نفیس مجیل ہے۔ پرانے قسم کے فرنیچر اوردیگر اشیاء شاہی احساسات کو ابھارتے ہیں۔ سیاحوں کے لئے بیڈمنٹن کورٹ، بلیرڈ روم، ٹیبل ٹینس، سوئمنگ پول، پارلر اورایک بار کا انتظام کیا گیا ہے۔ کارپوریٹ میٹنگ کے لئے بھی خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ 

پٹودی محل کی اہمیت حاصل

کہیں یہ سابقہ نوابی ریاست پٹودی کے نوابوں کے محل کے طور پر جانا جاتا رہا ہے، تو کہیں کئی بالی ووڈ، حتیٰ کہ ہالی ووڈ فلمیں بھی اس خوبصورت اور عالیشان محل میں فلمائی گئی ہیں۔ جیسے ویر زارا (2004)، منگل پانڈے (2005)، رنگ دے بسنتی (2006)، گاندھی مائے فادر(2007)، میری برادر کی دلہن (2011) اور راجھانا (2013) ہالی ووڈ کی فلموں میں جولیا رابرٹس کی ایٹ پرے لوّ (2010)عامر خان، دیپا مہتا کی ارتھ فلم، اجے دیوگن کی یہ راستہ پیارے کی فلم، نہرو اور گاندھی پر مشتمل، دستاویزی فلم دی آخری وائسرائے جیسی فلمیں شامل ہیں۔ دہلی سے قریب ہونے کے سبب فلموں کی شوٹنگ کے لئے یہ مقام اب پہلی پسند بن رہا ہے۔فلموں کے ساتھ کئی سیریل اور میوزیکل البم کی شوٹنگ کی گئی ہے۔ ٹی وی سیریل’اصول‘ پہلا ڈرامہ تھا جسے یہاں شوٹ کیا گیا تھا۔ اس محل میں اشتہارات کی بھی شوٹنگ کی گئی ہے۔ حال ہیمیں ویب سیریز ٹنڈو کی بھی محل میں شوٹنگ ہوئی ہے جس میں خود سیف علی خان نے حصہ لیا تھا۔۔ دھرمیندر، اجے دیوگن، کیتن مہتا، دیپا ساہی، ڈمپل کپاڈیا، کرشمہ کپور، امیشا پٹیل، شبانہ اعظمی، آفتاب شیوداس ساہنی، رمبھا، ارونا ایرانی، اشوانی بھاو، سلمان خان، جیکی لعنت، ڈینی ڈنجاپا، جاوید اختر، ٹام الٹر، کرشمہ کپور، شکتی کپور، جولیا رربت سمیت مشہور مشہور شخصیات، یہاں پر سکون ماحول کو پْر سکون رکھتے ہیں، جبکہ اب پورے ملک کے لوگ اسے فلمی اسٹوڈیو بننے کے بعد ہی فلموں میں دیکھ سکتے ہیں۔

Patodi Palace

اب تیمور کی ہے ملکیت۔

پٹودی پیلس جسے ابراہیم کوٹھی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے،جس کی تعمیر 1900 کی اولین دہائی میں ہریانہ کے ضلع گورا گاؤں میں ہوئی تھی۔ سیف علی خان کے والد نواب منصور علی خان عرف ٹائیگر، ملک کے لوگ آج بھی انہیں فراموش نہیں کرسکے، جبکہ شاہی شاہی خاندان میں پیدا ہونے والا نواب منصور علی خان ایک ایسا شخص تھے جو نہ صرف کرکٹ کے میدان پرچھائے بلکہ بلکہ اپنی ذاتی زندگی نواب کی حیثیت سے،سیف علی خان اور کرینہ کپور خان اپنے بیٹے تیمور کے ساتھ ممبئی میں رہتے ہیں لیکن وہ اکثر آبائی گھر، پٹودی محل جاتے ہیں یہیں سیف کی والدہ اور تجربہ کار اداکارہ شرمیلا ٹیگور اور ان کی بہن صبا علی خان رہتے ہیں۔، اس محل میں 150 کمرے ہیں جن میں سات ڈریسنگ روم، سات بلیئرڈ کمرے ہیں جن میں بڑے ڈرائنگ روم، سات بیڈ روم اور بڑے کھانے کے کمرے شامل ہیں۔محل کی تعمیر کا حکم سیف کے دادا افتخار علی خان نے دیا تھا۔اسے رابرٹ ٹور رسیل نے ڈیزائن کیا تھا جس نے نوآبادیاتی حویلیوں کی تقلید کی تھی۔ سیف علی خان نام کے ہی نواب نہیں درحقیقت امارات میں کسی سے کم نہیں اور ان کے خاندانی گھر پٹودی پیلس کی مالیت ہی 8 ارب روپے ہے۔درحقیقت سیف علی خان کے مرحوم والد منصور علی خان نے اپنی زندگی میں اس عمارت کو 17 سالہ لیز پر ایک ہوٹل نیٹ ورک کو دے دی تھی۔پٹودی پیلس کو سیف علی خان نے دوبارہ 2014 میں حاصل کیا جس کے بعد سے وہاں عام طور پر سردیاں گزارنے کے لئے آتے ہیں۔