جانئے! سوشل میڈیا پر’کچا بادام‘ وائرل ہونے کی کہانی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
جانئے! سوشل میڈیا پر’کچا بادام‘ وائرل ہونے کی کہانی
جانئے! سوشل میڈیا پر’کچا بادام‘ وائرل ہونے کی کہانی

 

 

آواز دی وائس، کولکتہ

آج کل سوشل میڈیا پر ہر خاص و عام ایک گانے ’کچا بادام‘ پر ڈانس کرتا ہوا نظر آرہا ہے اور یہ تقریباً ہر سوشل میڈیا فورم پر وائرل ہوگیا ہے۔

سوشل میڈیا پر صارفین ’کچا بادام چیلنچ‘ پر پورا اترنے کی کوشش کرتے ہوئے اس گانے پر رقص کی ویڈیوز انسٹاگرام، ٹوئٹر اور فیس بک پر شیئر کررہے ہیں۔ ایسی ہی ایک ویڈیو ٹوئٹرپربھی وائرل ہوئی جس میں ایک شخص اپنی چھوٹی بیٹی کے ساتھ ’کچا بادام‘ پر ڈانس کررہے ہیں۔ اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر بہت پذیرائی مل رہی ہے۔

سوال یہ ہے کہ آخر یہ ’کچا بادام‘ ہے کیا اور اسے گایا کس نے ہے؟

دراصل یہ گانا کسی پروفیشنل سنگر کا نہیں بلکہ ہندوستان کی ریاست مغربی بنگال کے مونگ پھلی بیچنے والے بھوبن بدیاکر کا ہے۔

بھوبن بدیاکر کے اس گانے کی پہلی ویڈیو پچھلے سال 29 نومبر 2021 میں وائرل ہوئی تھی اور یہ اوریجنل ویڈیو اب تک دو کروڑ سے زائد لوگ دیکھ چکے ہیں۔

یہ گانا بھوبن بدیاکر نے دراصل مونگ پھلی بیچنے کے لیے بنایا تھا اور پھر انہیں لگا کے جب وہ گلیوں اور سڑکوں پر یہ گانا گاتے ہیں تو لوگ ان کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔ کسی ایسی ہی سڑک یا شاہراہ پر کسی شخص نے ان کے گانے کی ویڈیو یوٹیوب پر اپلوڈ کردی اور بھوبن سپر سٹار بن گئے۔

مغربی بنگال میں کرلجورری گاؤں کے رہائشی بھوبن بدیاکر نے ’ٹائمز آف انڈیا‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’میں بہت خوش ہوں کہ اتنے اہم لوگوں نے میرے گانے کو پسند کیا اور ایسے مزید گانے چاہتے ہیں۔‘

انہوں نے گانا ہٹ ہونے کے بعد کا اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’میں ابھی کلکتہ گیا تھا اور یہ میر اس شہر کا دوسرا دورہ تھا۔ وہاں ملنے والی محبت اور تعریفوں سے میری آنکھوں میں آنسو آگئے۔‘ ’سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اب میں صرف ایک مونگ پھلی بیچنے والا نہیں ہوں۔‘

بھوبن کا گانا اب ریمکس ہوکر آچکا ہے اور ان کا گلوکار بننے کا خواب بھی اب پورا ہوگیا ہے۔ بھوبن کہتے ہیں جوانی میں وہ ایک گانے والے گروپ کے ساتھ گھوما پھرا کرتے لیکن پھر فکر معاش کے سبب انہیں گانے کے شوق کو نظرانداز کرنا پڑا۔

وہ کہتے ہیں کہ مجھے کمانے پر توجہ دینا تھی اور اپنے خاندان کا خیال رکھنا تھا اور پھر ان ذمہ داریوں کے بوجھ کی وجہ سے میں نے اپنی گلوکاری اور مقصد کو پیچھے چھوڑدیا۔