حیدرآباد:اردو یونیورسٹی کے مرکز انسانی وسائل کو ملک بھر میں تیسرا مقام

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 12-04-2022
حیدرآباد:اردو یونیورسٹی کے مرکز انسانی وسائل کو ملک بھر میں تیسرا مقام
حیدرآباد:اردو یونیورسٹی کے مرکز انسانی وسائل کو ملک بھر میں تیسرا مقام

 


آواز دی وائس،حیدرآباد

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے یو جی سی مرکز برائے انسانی وسائل (UGC-HRDC) نے UGC کی جاری کردہ بہترین کارکردگی کی فہرست میں 4.20 گریڈنگ نشانات حاصل کرتے ہوئے ملک بھر میں تیسرا مقام حاصل کیا ہے۔

ملک بھر کی 66 مختلف یونیورسٹیوں کے مراکز میں اسے یہ مقام حاصل ہوا۔ یونیورسٹی آف کیرالہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مراکز کو 4.52 اور 4.5 کی گریڈنگ نشانات کے ساتھ بالترتیب پہلا اور دوسرا مقام ملا ہے۔

پروفیسر تحسین بلگرامی، ڈائرکٹر انچارج، سنٹر کے بموجب، یو جی سی نے پانچ سال (2015-2020) کے دوران مختلف یونیورسٹیوں کے HRDCs کی کارکردگی کا جائزہ لیا ہے۔ اردو یونیورسٹی کے مرکز کو تیسرا مقام، مرکز کی تیار کردہ رپورٹ اور کمیٹی کے روبرو آن لائن پیشکش پر دیا گیا۔ مراکز کی چار گروپوں میں درجہ بندی کی گئی تھی، جس میں اعلیٰ ، اوسط ، کم اور غیر کارکرد کے زمرے شامل ہیں۔

اردو یونیورسٹی کے ایچ آر ڈی سی نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران یونیورسٹی اساتذہ اور دوسروں کے لیے 64 تربیتی پروگرام منعقد کیے ہیں جن میں 3103 شرکاءنے حصہ لیا۔

پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے اس اعزاز پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مرکز کے اساتذہ اور عہدیداروں کو مبارکباد دی ۔ انہوں نے اس کامیابی کو اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں اردو یونیورسٹی کے ہمہ علمی رویہ (ملٹی ڈسپلنری اپروچ) کا نتیجہ قرار دیا۔

ایک ایسے وقت جب اردو یونیوررسٹی اپنے قیام کی 25 ویں سالگرہ منارہی ہے اس اعزاز کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔ پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، پرو وائس چانسلر؛ پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار نے بھی یو جی سی اسیسمنٹ میں یونیورسٹی کی کامیابی پر اظہارِ اطمینان کیا۔

مانو کے یو جی سی ایچ آر ڈی سی کو جو پہلے یو جی سی اکیڈمک اسٹاف کالج کے نام سے موسوم تھا، جنوری 2007 میں UGC کی جانب سے منظوری دی گئی تھی اور اس نے مارچ 2007 میں اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔

مرکز کا مشن اساتذہ کو درکار تربیت فراہم کرتے ہوئے ان کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور کیریئر کے فروغ میں مدد اور اعلیٰ تعلیمی نظام میں ان کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے۔ اپنے قیام کے بعد سے، مرکز نے کالج اور یونیورسٹی کے اساتذہ، پرنسپلز ، تعلیمی منتظمین، غیر تدریسی عملے اور ریسرچ اسکالرز کی تربیت اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے خود کو وقف کیا ہے۔

کماﺅں یونیورسٹی، نینی تال؛ رانی گرگاوتی وشو ودیالیہ، جبل پور؛ بھارتی داسن یونیورسٹی، تروچیراپلی؛ جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی؛ دیوی اہلیہ وشو ودیالیہ، اندور؛ جواہر لعل نہرو ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی، حیدرآباد اور یونیورسٹی آف حیدرآباد کے مراکز، یو جی سی کی جانب سے جاری کردہ فہرست 10 سرکردہ یونیورسٹیوں میں شامل ہیں۔