طفیل احمد: نیٹ پاس کرنے والےقبائلی برادری کے پہلے نوجوان

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
طفیل احمد: نیٹ پاس کرنے والےقبائلی برادری کے پہلے نوجوان
طفیل احمد: نیٹ پاس کرنے والےقبائلی برادری کے پہلے نوجوان

 

 

آواز دی وائس،سری نگر

جموں وکشمیرکے دارالحکومت سری نگرسے تعلق رکھنے والے طفیل احمد نے قومی اہلیت داخلہ ٹیسٹ (NEET) 2022 میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اب آپ سوچیں کہ اس میں کیا خاص بات ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ طفیل کا تعلق قبائلی برادری سے ہے اور وہ پہلے قبائلی نوجوان ہیں جنہوں نے میڈیکل کا امتحان پاس کیا۔

اگرچہ یہاں تک پہنچنا ان کے لیے آسان نہیں تھا۔ تاہم انہوں نے تمام مشکلات کا مقابلہ زندہ دلی کے ساتھ کیا۔

خیال رہے کہ آٹھویں جماعت طفیل احمد نے مشن اسکول نیو تھیڈ (Mission School New Theed Harwan Srinagar) سے تعلیم حاصل کی اوراس کے بعد کی تعلیم یعنی 12ویں جماعت تک گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول(شالیمار،سری نگر)حاصل کی

طفیل احمد نے اپنی زندگی کی جدوجہد اور مشکلات کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ بنیادی سہولیات سے محروم تھے۔ بارہویں جماعت تک انہیں اسکول اور انٹر کالج تک پہنچنے کے لیے روازنہ پیدل چلنا پڑتا تھا۔

طفیل بتاتے ہیں کہ میں نے انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کرنے اور اپنی پڑھائی سے متعلق مواد یعنی ویڈیوز ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے سری نگر تک پیدل جاتا تھا۔ میرے اہل خانہ مادی مشکلات کے شکار تھے۔

میں نے چوتھی جماعت تک ایک بھی نئی کتابیں نہیں خریدی تھیں۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ انھیں تعلیم حاصل کرنے کی تحریک کہاں سے ملی۔

 طفیل احمد نے کہا کہ انھیں جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اس نے انھیں اپنے لیے اور قبائلی برادری کے لیے کچھ نیا کرنے کی ترغیب دی۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ جہاں تک قبائلی عوام کا تعلق ہے تو انہیں بہت سی بنیادی سہولیات کے بغیر زندگی گزارنی پڑ رہی ہے۔ میں جہاں ہوں وہاں کے لوگوں کو بجلی اور انٹرنیٹ کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ میرے بھائی اور والدہ نے میرے سفر میں ہر طرح سے میری حوصلہ افزائی اور مدد کی۔ میری والدہ ناخواندہ ہیں، مگر وہ مجھے تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دیتی رہی ہیں۔ مجھے اپنے خاندان کی طرف سے بہت زیادہ تعاون ملا۔ طفیل احمد کے بھائی نے کہا کہ یہ خاندان اور پوری کمیونٹی کے لیے فخرکی بات ہے۔ بہت سی بنیادی سہولیات سے محروم ہونے کے باوجود طفیل احمد نے یہ کامیابی حاصل کی ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ ہم بہت خوش ہیں۔ ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ایسا ہو گا۔