مانو میں نئے کورسز متعارف کرنے کا منصوبہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 27-08-2021
وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن
وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن

 


آواز دی وائس، حیدرآباد

مولاناآزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن نے کہا کہ بہت جلد یونیورسٹی میں لیگل اسٹڈیز اور نرسنگ کے دو نئے کورسز شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی ترقی کے لیے تمام وابستگان کو متحدہ کوشش کرنی ہوگی۔

یہ اعلان اساتذہ سے تعارف و تبادلہ خیال اجلاس میں کیا گیا کہ  جو یونیورسٹی کے آغا حشر کاشمیری آڈیٹوریم، نظامت فاصلاتی تعلیم میں منعقد ہوا ۔

دیگر کیمپسوں کے اساتذہ نے بھی آن لائن شرکت کی۔

آڈیٹوریم میں موجود تمام اساتدہ نے اپنا تعارف پیش کیا اور ان کی موجودہ ذمہ داریوں، پراجیکٹس، تحقیق اور اختصاص کے متعلق معلومات فراہم کیں۔

اجلاس کے دوران کووڈ وباءکے پیش نظر تمام تر احتیاطی تدابیر ملحوظ رکھی گئیں ۔

پروفیسر عین الحسن نے کہا کہ میں بھی آپ ہی کی طرح ایک استاد ہوں۔

انھوں نے کہا کہ استاد سماج کے لیے ایک بڑا اثاثہ ہوتا ہے۔ تدریس دراصل طالب علم اور استاد کا رشتہ ہے اور یہ ریٹائرمنٹ کے باوجود بھی ختم نہیں ہوتا۔

تحقیقی کام کو محض خود تک محدود رکھنا مناسب نہیں ہے۔ اس کا مناسب اشتراک بھی سود مند ہے۔ اس سے آپ کا اور دوسرں کا بھی فائدہ ہوتا ہے۔

انہوں نے اس سلسلہ میں اساتذہ کو وکی پیڈیا پر اپنی پروفائل تیار کرنے اور اسٹاف کلب، فیکلٹی کلب اور ویمنس کلب کے ذریعہ ایک دوسرے سے جڑنے کا بھی مشورہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ مانو ایک خاندان ہے اور ہم سب کو مل کر اسے آگے بڑھانا ہوگا۔

انہوں نے یونیورسٹی کے پُر فضاءکیمپس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے تعلق رکھتے ہیں جہاں کا سرسبز و شاداب کیمپس مشہور ہے، اس کے باوجود یہاں کے کیمپس کے مشاہدے نے ان پر وجد کی کیفیت طاری کردی۔

پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج نے خیر مقدم کیا۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم و تدریس، تحقیق اور سماجی بہبود، اعلیٰ تعلیمی اداروں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

اس سلسلہ میں مانو کو مسلسل کام کرنا ہوگا۔ پروفیسر ایس ایم رحمت، ڈین اسکول آف آرٹس اینڈ سوشیل سائنسس نے کہا کہ کووڈ وباءکے دور میں بھی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں تمام اہم ذمہ داریاں بخوبی نبھائی گئیں۔

آن لائن داخلے اور امتحانات منعقد ہوئے۔ انہوں نے اساتذہ کے تعارفی پروگرام کو اپنی نوعیت کا منفرد اور واحد پروگرام قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ سبھی اساتذہ کا تعارف متاثر کن رہا۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ قومی تعلیمی پالیسی پر توجہ دیں۔

ابتداءمیں ڈاکٹر عاطف عمران، استاد اسلامیات نے قرات و ترجمہ پیش کیا۔

(پریس ریلیز)