فیضان خان ، آگرہ
ایک استاد ہمیشہ یہ چاہتا ہے کہ ان کے طلبا اس سے بہتر کریں اور بلند مقام تک پہنچیں۔ اس کے لیے استاد کی جانب سے نئے نئے منصوبے اور حکمت عملیاں بنائی جاتی ہیں، تاکہ تعلیم کا معیار بلند ہوسکے اور طلبا دلچسپی کے ساتھ تعلیم سے جڑے رہیں۔ایسا ہی کارنامہ انجام دینے والے ایک استاد محمد عشرت علی ہیں، جن کا تعلق ریاست اترپردیش کے ضلع مین پوری سے ہے۔
یوم اساتذہ
ہر سال 5 ستمبر کو ملک کے پہلے صدر ڈاکٹر رادھاکرشنن کی سالگرہ کو یوم اساتذہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔انھوں نے اپنے طلباء سے خواہش ظاہر کی تھی کہ وہ سالگرہ کو ٹیچرس ڈے کے طور پر منائیں۔ اس کے بعد ہندوستان کے اندر ہر برس5 ستمبر کو یوم اساتذہ منایا جانے لگا۔انہوں نے اساتذہ سے کہا تھا کہ وہ ملک کے مستقبل یعنی بچوں کو ایسی تعلیم دیں، جو تہذیب و ثقافت کے ساتھ ساتھ ملازمت کے لائق بھی ہے، تاکہ بچے ہندوستان کو بہتر طریقے سے ترقی کی راہ پر گامزن کرسکیں۔
ایک مثالی اسکول بنانے کا مشن ہوا کامیاب
محمد عشرت علی
آج بھی ڈاکٹر رادھا کرشنن کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے والے استاد موجود ہیں۔ مین پوری ضلع کے ٹیچر محمد عشرت علی نے سرکاری اسکول کو سی بی ایس ای اور آئی سی ایس ای بورڈ اسکول سے بہتر بنا دیا ہے۔مین پوری کے استاد محمد عشرت علی نے قومی سطح پر ضلع کا نام روشن کیا ہے۔
انہیں قومی ٹیچر ایوارڈ 2020 کے لیے منتخب کیا گیا ہے اور 5 ستمبر کو صدر رام ناتھ کووند نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے انھیں قومی ٹیچر ایوارڈ سے نوازا۔ محمد عشرت علی 2010 سے پرائمری اسکول کے استاذ ہیں، انھوں نے گذشتہ دس برسوں میں کبھی بھی اسکول سے اضافی چھٹی نہیں لی ہے۔
بچوں کی اسکول میں حاضری بھی بڑھ گئی
ابتداً پرائمری اسکول کے ٹیچر تھے،سن 2014 میں وہ ہیڈ ماسٹر بنائے گئے۔ اپنے نت نئے تجربات کے ساتھ انھوں نے جلد ہی اسکول کو ایک نئی پہچان دینی شروع کردی۔ضلع کی پہلی اسمارٹ کلاس انھوں نے ہی شروع کی، جہاں پروجیکٹر کے ذریعے طلباء کو تعلیم دی جانے لگی۔
ان کی تعلیمی خدمات کو دیکھتے ہوئے2015 میں ریاستی حکومت نے انھیں ایوارڈ سے بھی نوازا۔
محمد عشرت علی نے 2016 میں کلاس روم کی تعلیم کو موثر بنانے کے یوٹیوب چینل شروع کیا۔ اس چینل میں 600 سے زائد تعلیمی ویڈیوز طلباء کے لیے اپ لوڈ کیے جا چکے ہیں اور کلاس روم ٹیچنگ میں انفارمیشن کمیونیکیشن تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے تدریس کو موثر بنایا ہے۔
اس کے لیے انہیں ایس سی ای آر ٹی لکھنؤ نے مسلسل تین سالوں تک آئی سی ٹی ایوارڈ سے نوازا۔
اس کے علاوہ انھیں مسلسل تین برسوں( 2017 ، 2018 ، 2019) تک ریاستی سطح کے انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنیکل کلاس روم ٹیچنگ ورک کے لیے ایوارڈ ملتے رہے۔
طلبا میں تعلیم کے لیے غیر معمولی دلچسپی
انھوں نے اپنے طلبا کو اس انداز کی تعلیم دی ہے کہ ان کے طلبا نبودے اور ودیا گیان کے مسابقتی امتحانات میں مسلسل کامیاب پو رہے ہیں ااور اعلیٰ تلعیم کے لیے ان طلبا کی راہیں ہموار ہو رہی ہیں۔ کورونا وائرس اور لاک ڈاون کے زمانہ میں انھوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر لگاتار چار ماہ تک روزانہ 500 افراد میں مفت کھانا تقسیم کیا ہے۔
خیال رہے کہ محمد عشرت علی نے 2014 میں جب اسکول کا چارج سنبھالا تواسکول میں محض 78 طلباء رجسٹرڈ تھے۔ ان کی کوششوں کی وجہ سے آج اسکول میں 225 طلباء رجسٹرڈ ہیں۔وہ ضلع کے پہلے استاد ہیں جنہوں نے گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران اسکول میں سمر کیمپ کا بھی اہتمام کیا ہے۔