جامعہ ملیہ اسلامیہ: پروفیسر منی ایس تھامس المنائی ایوارڈ سے سرفراز

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 22-09-2022
جامعہ ملیہ اسلامیہ: پروفیسر منی ایس تھامس المنائی ایوارڈ سے سرفراز
جامعہ ملیہ اسلامیہ: پروفیسر منی ایس تھامس المنائی ایوارڈ سے سرفراز

 

 

نئی دہلی: انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی،مدراس (آئی آئی ٹی،مدراس)نے پروفیسر منی شاجی تھامس،ڈین،فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی،جامعہ ملیہ اسلامیہ کو چنئی میں منعقدہ ایک پروقار تقریب میں ممتاز المنائی ایوارڈ(ڈی  اے اے) سے سرفراز کیا۔

انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے ہرسال اپنے سابق طلبا کو جنھوں نے زندگی کے مختلف شعبوں میں کارہائے نمایاں انجام دیے ہیں انھیں ڈی اے اے دیا جاتاہے۔انیس سو چھیاسٹھ میں ایوارڈ کی ابتدا ہوئی اور اس وقت سے اب تک ترپن ہزار سے زیادہ سابق طلبا میں سے ایک سو انچاس طلبا کو انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے یہ اعزاز مل چکا ہے جس سے پوری دنیا میں مختلف شعبہائے زندگی میں غیر معمولی خدمات انجام دینے والے طلبا کا ایک کلب بن گیا ہے۔

 ڈاکٹر (محترمہ) منی شاجی تھامس این آئی ٹی تیروچی پلی جس کی شروعات دوہزار سولہ میں ہوئی تھی وہ اس کی پہلی خاتون ڈائریکٹر ہیں اور سینٹر فار انوویشن اینڈ انٹرپرینورشپ(سی آئی ای)جامعہ ملیہ اسلامیہ کی فاؤنڈر ڈائریکٹر ہیں اور ڈپارٹمنٹ آف الیکٹریکل انجینرنگ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پروفیسر ہیں۔وہ دوہزار آٹھ سے دوہزار چودہ تک سینٹرل پبلک انفارمیشن آفیسر بھی رہ چکی ہیں اور دوہزار پانچ سے دوہزار آٹھ تک شعبہ الیکٹریکل انجینرینگ کی صدربھی رہ چکی ہیں۔انھوں نے کیرالا یونیورسٹی سے طلائی تمغے کے ساتھ اپنا بی ٹیک مکمل کیاتھا  اور آئی آئی ٹی مدراس سے گولڈ میڈل کے ساتھ ایم ٹیک اور آئی آئی ٹی دہلی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔

 نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی،تروچی پلی میں انھوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر ادارے کی ترقی و بہبود کے لیے بڑی خدمات انجام دیں۔انھوں نے مجموعی کارکردگی کے اصلاح کے لیے کلیدی اسٹریٹیجک منصوبہ بنایاجس کا گزشتہ چار برسوں میں نتائج پر اثر دیکھنے کو ملا۔اس میں این آئی آر ایف رینکنگ میں لگاتار بہتر رینکنگ جس میں انجینئرنگ کے زمرے میں بارہویں مقام سے نویں مقام تک اور مجموعی زمروں میں چونتیسویں مقام سے تیئسویں مقام تک کی بہتر رینکنگ شامل ہیں۔انھوں نے این آئی ٹی تروچی پلی میں انڈسٹری کے ایک سو نوے کروڑ کی لاگت سے ’مینو فیچکرنگ‘میں اپنی نوعیت کا پہلا سینٹر فار ایکسیلینس کی بنیاد رکھی،ادارے کی ترقی کے لیے اوربھی کئی اشتراکات کیے۔

 انھوں نے سپروائزری کنٹرول اینڈڈاٹا اکیوزیشن(ایس سی اے ڈی اے) سسٹم،سب اسٹیشن اینڈ ایمپ؛ڈسٹریبویشن آٹومیشن اینڈ اسمارٹ گرڈ کے میدان میں خوب داد تحقیق دی ہے۔انھوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اپنی نوعیت کا پہلا ایس سی اے ڈی اے لیباریٹری اور سب اسٹیشن آٹومیشن لیباریٹری قائم کیا تاکہ انڈسٹری کے لیے تیارگریجویٹ اور انجینئر طلبا کو الیکٹریکل مشینوں کی تربیت دی جاسکے اور وہ ہندوستان کے بڑے ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبویشن نظام کو کارگر انداز میں سنبھال سکیں۔تدریس ان کا جنون ہے اور فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ایمپ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پہلا فل ٹایم ایم ٹیک پروگرام شروع کیا۔انھوں نے ’پاور سسٹم ایس سی اے ڈی اے اینڈ اسمارٹ گرڈس‘نام کی درسی کتاب بھی تصنیف کی ہے اس کے علاوہ مختلف کتابوں کے متعدد ابواب بھی لکھے ہیں۔

 ایک سو چالیس سے زیادہ تحقیقی مقالات بین الاقوامی رسائل وجرائد اور کانفرنسز میں چھپ چکے ہیں اور سولہ پی ایچ ڈی اسکالروں کو گائڈ بھی رہ چکی ہیں۔ ان کی نمایاں کامیابیوں کے لیے انھیں کیریئر ایوارڈ برائے نوجوان استاد اور آئی ای ای ای ای اے بی ’میریٹوریس اچیومنٹس ایوارڈ ان کنٹی نوئینگ ایجوکیشن‘ وغیرہ سمیت متعدد انعامات مل چکے ہیں۔

 وہ ایشیا بحرالکاہل کی ان چند لوگوں میں سے ہیں جنھیں آئی ای ائی ای کی عالمی فہرست میں جگہ ملی ہے۔انھوں نے دنیا بھر کے سفر کیے ہیں اور مختلف ممتاز یونیورسٹیوں میں لیکچر ز دیے ہیں۔وہ شاستری۔انڈو کناڈین انسٹی ٹیوٹ کی صدر،اور انڈو۔یو ایس سائنس اور ٹکنالوجی فورم کے بورڈ کی ڈائریکٹر ہیں۔ الیکٹریکل انجینرنگ اور ٹکنیکل ایجوکیشن کے میدان میں ان کی نمایاں خدمات کے لیے آئی آئی ٹی مدراس  اور اس کے المنائی محترمہ پروفیسر منی شاجی تھامس کو یہ ایوارڈ دیتے ہوئے فخر محسوس کررہے ہیں۔