جامعہ ملیہ اسلامہ نے منایا نشہ مکتی بھارت پکھواڑا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 06-07-2022
 جامعہ ملیہ اسلامہ نے منایا نشہ مکتی بھارت پکھواڑا
جامعہ ملیہ اسلامہ نے منایا نشہ مکتی بھارت پکھواڑا

 

 

آواز دی وائس،نئی دہلی

حکومت ہند کی منشیات کی لت چھڑانے کی مہم ’زندگی کو ہاں اور منشیات کو نا‘ کی حمایت میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ’نشہ مکتی بھارت پکھواڑا‘کا اہتمام کیا گیا۔

ڈپارٹمنٹ آف ایڈلٹ اینڈ کنٹی نوئنگ ایجوکیشن اینڈ ایکس ٹینشن(ڈی اے سی ای ای)جامعہ ملیہ اسلامیہ نے وزارت امور داخلہ،حکومت ہند کی منشیات کی لت چھڑانے کی مہم’زندگی کو ہاں اور منشیات کو نا‘ کی حمایت میں ’نشہ مکتی بھارت پکھواڑا‘ کا اہتمام کیا۔پروفیسر شکھا کپور صدر ڈی اے سی ای ای اور ڈاکٹر نیز ماہر خصوصی محترمہ ساکشی گابا جو جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبہ بھی رہ چکی ہیں ان کی سرپرستی میں متعدد پروگرام منعقد کیے گئے۔ ایم۔اے ڈولپمنٹ ایکس ٹینشن محترمہ قدسیہ مہہ وش اور محترمہ زاعمہ اقبال کے تعاون سے ایک جامع مہم چلائی گئی۔

اس مہم کے تحت مؤرخہ تیس جون دوہزاربائیس سے مؤرخہ تین جولائی دوہزاربائیس کے دوران جامعہ ملیہ اسلامیہ اور یونیورسٹی کے آس پاس علاقوں میں یعنی تیمور نگر پہاڑی نمبر ایک پر واقع پلنجی گاؤں اور والمیکی بستی میں سرگرمیاں انجام دی گئیں۔کمیو نی ٹی ایکس ٹینشن انٹروینشن مہم برادری کو موبلائز کرنے کے ساتھ ہی شروع ہواجس میں دوجگہوں کے برادری کے لوگوں کو مہم میں شرکت کے لیے آمادہ کیا گیا تھا۔

اس کے بعد تین جولائی دوہزاربائیس کو ماہر فن نے ’نشہ: ایک ابھی شاپ‘ کے عنوان سے دونوں ہی برادریوں میں کمیونی ٹی ایکس ٹینشن لیکچر دیا۔توسیعی خطبے نے منشیات کی لعنت اور اس کے مختلف رنگ روپ کے متعلق لوگوں میں بیدار ی پیدا کی۔بڑی تعداد میں نوجوان لڑکے،لڑکیاں اور آدمی دو گروپ میں جمع تھے۔انھوں نے بڑے انہماک سے پروگرام کوسنا کیوں کہ منشیات کامسئلہ ان کی سماجی،جذباتی،جسمانی،معاشی اور صحت کو راست طورپرمتاثرکررہاہے۔

بصری معاونات جیسے کہ ’ایک قدم نشہ مکتی کی اور‘ کے عنوان والے فلیش کارڈ مزید تفصیلی معلومات دینے کے لیے اور اس کے مضر اثرات،اس کی مختلف شکلیں،مذموم برتاؤکے طریقہ کار،صحت اور سماج پر اس کے برے اثرات کے متعلق بیداری پیدا کرنے کے لیے فلیش کارڈ استعمال کیے گئے تھے۔

لوگوں نے انتہائی سرگرمی سے بات چیت میں حصہ لیا اور بتایا کہ نشے کے عادی لوگ اپنے جسم اور دماغ پر کس طرح اپنا توازن کھودیتے ہیں اور چوری اور جھگڑے کی واردات میں ملوث ہو جاتے ہیں یہاں تک کے علاقے میں قتل کی واردات تک میں ملوث ہوجاتے ہیں۔پرزینٹیشن اس بات چیت پر ختم ہوئی کہ کس طرح ہم ایک نشہ کی عادت سے آزاد ایک سوسائٹی بنا سکتے ہیں اور ساتھ ہی منشیات کے استعمال سے لوگوں کو روکنے میں کیسے ان کا تعاون کرسکتے ہیں۔

کمیونی ٹی کے درمیان’نشہ چھڑانے کے طریقے اور سہایتا کیندر‘ کے عنوان والے کتابچوں کی تقسیم کے ساتھ مہم اختتام پزیر ہوئی۔پروگرام کے آخر میں دونوں کمیو نیٹیزمیں مفت نشے کی لت چھڑانے سے متعلق اور دہلی میں نشے کے عادی لوگوں اور ان کے کنبہ کے لوگوں کو مدد دینے میں سدھار مراکز،غیرسرکاری تنظیموں سے متعلق معلومات فراہم کی گئیں۔

ڈی اے سی ای ای کے ذریعہ منعقدہ کمیونی ٹی ایکس ٹینشن انٹروین شین کامیاب رہا۔اس نے صرف بیداری پید اکرنے کا کام نہیں کیا بلکہ اس نے کسی بھی طرح کی لت سے دور رہنے پر لوگوں کو ابھارا۔سیشن کے بعد کئی لوگ واپس آئے اور نشے کی لت چھڑانے کے لیے مدد اور تعاون کی درخواست کی۔

در ایں اثنا جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ڈی اے سی ای ای کی صدر ،فیکلٹی، رسرچ اسکالرز اور طلبا نے عہد لیا اور نشے کی لعنت کو روکنے کا عزم بھی کیا۔