پٹنہ کے رحمان۔51روپئے میں کرا رہے ہیں’آئی اے ایس‘ کی تیاری

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-01-2021
رحمان کا تعلیمی مشن
رحمان کا تعلیمی مشن

 

سراج انور/ پٹنہ 

                پٹنہ۔ جب 50 لاکھ روپے کی یقین دہانی کی رقم کے لئے حلف نامے پر دستخط کرنے کا مطالبہ کیا گیا تو میں قدرے چوکنا ہوگیا۔ اس کے بعد اہل خانہ کا دھیان آیا، لیکن انسانی مفاد اور انسانیت پسندی کے پیش نظر، میں نے ملکی مفاد میں کورونا ویکسین کے تجربے کے لئے اپنے آپ کو وقف کردیا۔ یہ جذبات گرو رحمن کے ہیں، جو پٹنہ ایمس میں کورونا ویکسین ٹرائل کا تیسرا اور آخری انجکشن لگواکر انسانیت کی ایک مثال بن گئے ہیں۔ دادیچھی دیہدان ابھیان سمیتی کے ذریعہ، وہ بعدازمرگ اپنے تمام اعضاکا عطیہ کرچکے ہیں۔ ان کی معرفت، پی ایم سی ایچ میں 400 یونٹ خون جمع کیا گیا ہے، جو ضرورت مندوں کو فراہم کیا جاتاہے۔
 

                 پٹنہ کی گوپال مارکیٹ میں اکیاون روپے گرودکشنا میں سول سروسز امتحان کی تیاری کرانے والے گرو رحمان، وید و قرآن کے جانکار ہیں۔ وہ ہندو مسلم اتحاد کی ایک انوکھی مثال ہیں۔ ان کی سرپرستی میں مذہب سے بالاتر ہوکرکوئی بھی تعلیم پاسکتا ہے۔ 1994 سے، ماتا سرسوتی کی پوجا کا اہتمام ہر سال گرو ڈاکٹر ایم رحمن کرتے ہیں، جو آج بھی جاری ہے۔ مذہبی بنیاد پرستوں کے منہ پر ایک زوردار طمانچہ ہے، ڈاکٹر ایم رحمن کا گروکول، جہاں ہندو مسلم طلبہ مل کرپراتھناکرتے ہیں۔

                اس منفرد گروکول کے منتظم مُنا جی کہتے ہیں کہ جس طرح بھوک، افلاس، غربت کی کوئی ذات یا مذہب نہیں ہے، اسی طرح، کامیابی کابھی کوئی مذہب نہیں ہے۔ گرو رحمان کہتے ہیں کہ ایسا کرنے سے قلبی سکون میں اضافہ ہوتاہے۔ وہ خود ویدوں، اپنیشدوں اور قرآن کے جانکار ہیں۔ کسی بھی مذہب میں انسانیت سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے۔

معاشرے سے اخراج

                بچوں کو مفت تعلیم دینے کے ساتھ ہی، رحمن ہندو مسلم اتحاد کے لئے بھی کام کرتے ہیں۔ رحمن نے بتایا کہ وہ 1994 میں جب دہلی میں ایم اے کر رہے تھے تب برہمن خاندان کی ایک لڑکی امیتا کماری سے محبت ہوگئی۔“امیتا کا دل جیتنے کے لئے انھوں نے سخت محنت کی اور ایم اے میں ٹاپ کیا۔ اس وقت ہندو۔ مسلم کی شادی مشکل تھی۔حالانکہ یہ محبت اتنی گہری تھی کہ دونوں نے زمانے کی پرواہ کئے بغیر ایک دوسرے سے شادی کرلی۔ بدلے میں، ان دونوں کے اہل خانہ نے ان کے ساتھ  تعلقات ختم کردیئے۔ انہوں نے 1997 میں والدین کی رضامندی کے بغیر پٹنہ کے برلا مندر میں شادی کی۔ ان کا کہناہے کہ ہم دونوں واضح تھے کہ ہم میں سے کوئی بھی اپنا مذہب تبدیل نہیں کرے گا۔ جسے معاشرے نے قبول نہیں کیا اور ہمیں سماج سے بے دخل ہونا پڑا۔ اس کی وجہ سے، اب تک ان پر 13فتوے جاری ہوچکے ہیں۔

کرایہ پر مکان نہیں مل سکا

                رحمان نے بتایا کہ دس سالوں تک ہمیں کرایہ پر کوئی مکان نہیں مل سکا۔ یہاں تک کہ ایک شوہر اور بیوی کی حیثیت سے، ہمیں الگ الگ رہنا پڑا۔ 2007 میں، ایک دوست کی مدد سے، مجھے کرایہ پر مکان ملا، تب ہم دونوں ایک ساتھ رہنے لگے۔

بیٹی ادمیا اور بیٹا ابھیگیان

                2008 میں، ان کے گھر ایک بیٹی پیدا ہوئی جس کا نام ادمیہ رکھاگیاجبکہ 2012 میں ایک بیٹا پیدا ہواجس کا نام ابھگیان ہے۔ اس کے بعد، کوچنگ سنٹر کا نام رحمان ایم کلاسز سے تبدیل کرکے ادمیا ادیتی گروکول کردیا گیا۔ منا جی، جو نوادہ (بہار) کے رہائشی ہیں اور ان کے انسٹی ٹیوٹ کے منتظم ہیں، 1994 سے ان کی مہم میں شامل ہیں۔

یوپی ایس سی میں ناکامی کے بعد

                یوپی ایس سی کے انٹرویو میں دوبارناکامی کے بعد، ڈاکٹر رحمٰن نے فیصلہ کیا کہ خواہ وہ جس کسی وجہ سے ناکام رہے  ہوں، مگردوسروں کو اس صورتحال کا سامنا نہیں کرنے دیں گے لہٰذا، انہوں نے غریب بچوں کو تعلیم دلانا شروع کردی۔ آج وہ ان بچوں کے خوابوں کو پورا کررہے ہیں، وہ خواب جو وہ خود کبھی دیکھتے تھے۔

فیس صرف ایک روپیہ

                خاص بات یہ ہے کہ وہ غریبوں سے فیس کے نام پر صرف ایک روپیہ وصول کرتے ہیں۔ رحمان کہتے ہیں کہ میں نے اپنی زندگی میں غربت دیکھی ہے۔ ایسے میں،میں نے عزم کیاہے کہ کسی بھی طالب علم کے تعلیمی راستے میں غربت کو رکاوٹ نہیں بننے دیں گے۔ وہ کہتے ہیں کہ کوچنگ میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کے علاوہ، میں ایسے 27 بچوں کو اپنے پاس رکھتا ہوں، جو بہت غریب ہیں اور ان کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ میں ان کی پرورش سے لے کر مطالعے تک تمام ذمہ داریاں اٹھاتاہوں۔ ایساکرتے ہوئے 22 سال ہوگئے، کبھی کسی سے فیس نہیں مانگی۔

                انہوں نے بتایا کہ جو بچے کامیاب ہوئے اور آج اعلی عہدوں پر بیٹھے ہیں، وہ مالی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ میں نے مستقبل میں ایک گروکول ادارہ کھولنے کا خواب دیکھا ہے، جہاں غریب اور نادار بچوں کو مفت تعلیم اور دیکھ بھال فراہم ہو۔ گروکول میں ایسے بچے ہوں گے جن کا اس دنیا میں کوئی معاون ومددگارنہیں۔

ہزاروں شاگردوں کو نوکریاں ملیں

                ڈاکٹر رحمٰن، جو اپنے طلباء میں ’رحمن سر‘ کے نام سے مشہور ہیں، نے دو مضامین میں پی ایچ ڈی کی ہے۔ قدیم تاریخ اور ثقافت میں ٹرپل ایم اے اور پی ایچ ڈی، 43 سال کی عمر میں

ایم رحمن، اب تک 30 ہزار سے زیادہ طلباء کو بہار پبلک سروس کمیشن، یو پی ایس سی اور دیگر سرکاری امتحانات کے لئے تربیت دے چکے ہیں۔ آج ان کے پڑھائے ہوئے بچے آئی اے ایس، ڈی ایس پی اور انجینئر بن چکے ہیں۔ ان کے پڑھائے ہوئے طلباء میں سے اب تک 8 آئی اے ایس، 7 آئی پی ایس، 3 ہزار سے زیادہ سب انسپکٹر، 250 سے زیادہ ڈی ایس پی اور ہزاروں تھرڈ کلاس ملازمتیں حاصل کر چکے ہیں۔ رحمان صاحب کے علاوہ 9 دیگر اساتذہ اور 6 افرادپر مشتمل امدادی عملہ ہے جو ’ادمیہ ادیتی گروکول‘ میں بچوں کو پڑھاتا ہے۔ اس وقت یہاں 800 لڑکیاں اور 3 ہزار سے زیادہ لڑکے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ہر بیچ میں 500 طلباء ہیں۔

کامیاب افراد کی تعداد

                رحمان کہتے ہیں کہ 1997 میں یو پی ایس سی میں دوسرے انٹرویو میں ناکامی کے بعد، میں نے رحمان ایم کے نام سے کوچنگ شروع کی۔ تب صرف 10۔ 12بچے کلاس میں تھے۔ 1998 میں، یو پی ایس سی میں ایک لڑکے کا انتخاب ہوا۔ لوگوں میں یہ بات پھیل گئی کہ ایک سر بغیر کسی فیس کےIAS کے لئے تیاری کراتے ہیں۔ اس کے بعد، لوگ کوچنگ کے لئے گاؤں گاؤں سے آنے لگے۔ 22 سالوں میں، 40 سے زیادہ بچوں کا انتخابUPSC میں ہوا ہے۔ بی پی ایس سی میں 400 سے زیادہ اسٹوڈنٹس کامیاب رہے۔ چار ہزار سے زیادہ اسٹوڈنٹس انسپکٹر اور سب انسپکٹر ہیں۔ پنکی گپتا، جو 2007-8 بیچ کی طالبہ ہیں، اِس وقت وزیر اعظم کے سیکیورٹی ایڈوائزری بورڈ میں کام کررہی ہیں۔

بیک وقت 12 کتابوں کا اجراء

                جھارکھنڈ کے صدر مقام رانچی کے پریس کلب آڈیٹوریم میں رحمان کی تحریرکردہ 12 کتابوں کا بیک وقت اجراء ہوا۔ اس موقع پرموجود مہمانوں نے گرو رحمان کی کاوشوں کی تعریف کی۔انھوں نے کہا کہ رحمان نے لاک ڈاؤن کا بہترین استعمال کیاہے۔ انھوں نے مسابقتی امتحانات کی بارہ اہم کتابیں تحریر کیں۔

                گرو رحمان نے کہا کہ میری یہ کوشش، شہداء کے بچوں اورقوم کے ہیروز کے لئے وقف ہے جنہوں نے ملک کے لئے قربانیاں دیں۔ میں نے صرف ان کے پیش نظر، یہ کتاب لکھی ہے۔ یہ پوری کتاب مختلف مسابقتی امتحانات کے لئے رام بان ثابت ہوگی۔ اس کے لئے کرن پبلیکیشنز شکریہ کے مستحق ہیں۔ جن کتابوں کو جاری کیا گیا ہے ان میں ہسٹری کی تین جلدیں، جغرافیہ، ہندوستانی معیشت، ہندوستانی راج نظام، طبیعیات، کیمسٹری، حیاتیات، بہار اور جنرل نالج شامل ہیں۔

 سوانح عمری پر فلم

                آنند کمار پر فلم”سپر 30“کے بعد اب بہار کے ایک اور گرو کی کہانی فلمی اسکرین پر نمودار ہوگی۔ گرو رحمن کی کہانی جلد سنیما سکرین پر نظر آئے گی۔ اداکار سنیل شیٹی کا پروڈکشن ہاؤس رحمان پر فلم کر رہا ہے، جنھوں نے غریب بچوں کے خوابوں کو تعبیر دیا۔ بہار میں، جہاں آنند کمار غریب بچوں کوIITian بنا رہے ہیں،وہیں گورو رحمان صرف 11 روپے یااکیاون روپے میںIAS اورIPS بنارہے ہیں۔ فلم ’میں بھی گرو رحمن‘ اگلے سال آئے گی۔

محبت اورجدوجہد

                اس فلم میں ناظرین گرو رحمن کی زندگی کے انچھوئے پہلوؤں کو دیکھ سکیں گے۔ گرو رحمن نے اپنی آنے والی فلم کے بارے میں بتایا کہ اس فلم کا اسکرین پلے مادھو سکسینا نے لکھا ہے۔ فلم کی اسکرپٹ دو حصوں میں منقسم ہے۔ پہلے ہاف میں، جہاں ناظرین جدوجہد اور محبت کی جھلک دیکھیں گے وہیں، دوسرے حصے میں مسابقتی امتحانات کے لئے غریب بچوں کو تیار کرنے کے خواب کو مجسم بنانے کی جدوجہد نظر آئے گی۔انہوں نے بتایا کہ فلم میں ایوشمان کھورانا، رنبیر سنگھ، شاہد کپور یا وکی کوشل، گورو رحمن کا کردار نبھائیں گے۔ یہ فلم 81 کروڑ کے بجٹ کے ساتھ تیار کی جارہی ہے۔