دیوبند: مدنی یوتھ کلب کا سنگ بنیاد رکھا گیا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 01-10-2021
مدنی یوتھ کلب کا سنگ بنیاد رکھا گیا
مدنی یوتھ کلب کا سنگ بنیاد رکھا گیا

 

 

فیروز خان۔دیو بند: 30 ستمبر 2021 کو دیوبند گاؤں کنڈکی میں جمعیت یوتھ کلب کا مدنی یوتھ سینٹر ، جس کا رقبہ تقریبا 25 25 ایکڑ ہے ، جس کا سنگ  بنیاد جمعیتہ علمائے ہند صدر مولانا محمود مدنی نے رکھی۔ علم دیوبند یہ ابوالقاسم نعمانی کے ہاتھوں ہوا۔ مفتی سلمان منصورپوری ، مولانا سلمان بجنوری ، مولانا نیاز فاروقی ، قاری شوکت علی ، مفتی راشد اعظمی ، مولانا حکیم الدین قاسمی ، مولانا محمد مدنی ، قاری یامین ، مولانا حسین مدنی ، ظہین احمد ، مولانا احمد عبداللہ ، مولانا شفیق اور دیگر اہم شخصیات موجود تھیں .-۔

۔تفصیل کے مطابق دیوبند کے قریبی گاؤں کیندکی میں جمیعتہ علماء ہند کے قائد سمیت کئے بڑے علماء پہنچے۔اور جمیعتہ یوتھ کلب کے تحت ’’مدنی یوتھ سینٹر‘‘کا سنگ بنیاد رکھا۔مولانا سید محمود مدنی نے بتایا کہ اس سینٹر میں بھارت اسکاؤٹ گائڈ کے تحت جمیعتہ یوتھ کلب میں شامل بچوں کو ٹریننگ دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس ٹریننگ کا مقصد اپنے ملک کی خدمت اور ضرورت کے وقت غریب بے سہارااور پریشان حال لوگوں کی مدد کرنے کے لئے پورے ملک میں ایک ٹیم تیار کرنا ہے جو اسکاؤٹ گائڈ کے ضوابط کے اعتبار سے خدمت کے امور انجام دے ۔
گاؤں کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ جمیعتہ علماء ہند کی جانب سے جس اراضی پر ’’مدنی یوتھ سینٹر‘‘قائم کیاجارہا ہے اس کا رقبہ تقریباً 25ایکڑ ہے ۔دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی اور مولانا سید محمود مدنی کی دعاء کے ساتھ مدنی یوتھ سینٹر کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔واضح ہو کہ جمیعتہ یوتھ کلب گذشتہ کئے سالوں سے ملک کی سطح پر خدمات انجام دے رہا ہے اور اس نے ہر نازک موقع پر بلاتفریق ضرورت مندوں کی مدد کی ہے ۔مولانا موصوف نے بتایا کہ اس سینٹر کے قیام کا مقصد بھی یہی ہے کہ نوجوانوں کو اسکاؤٹ اینڈ گائڈ ٹریننگ دے کر وقت ضرورت ملک کے کسی بھی حصہ میں ضروری اور امدادی امور انجام دینے کے لئے بھیجا جاسکے۔

اس موقع پر مولانا مفتی سلمان منصور پوری ،مولانا سلمان بجنوری،مولانا نیاز فاروقی،قاری شوکت علی،مفتی راشد اعظمی،مولانا حکیم الدین قاسمی،مولانا محمد مدنی،مسلم فنڈ کے منیجر سہیل صدیق،مولانا حسین مدنی،ذہین احمد،قاری یامین،مولانا احمد عبد اللہ اور مولانا شفیق وغیرہ موجود رہے۔