پانچ سالوں میں 2.3 کروڑ مسلم طلباء کوملا اسکالرشپ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 16-03-2022
پانچ سالوں میں 2.3 کروڑ مسلم طلباء کوملا اسکالرشپ
پانچ سالوں میں 2.3 کروڑ مسلم طلباء کوملا اسکالرشپ

 

 

آواز دی وائس،نئی دہلی

سنہ 2016 اور 2021 کے درمیان اقلیتی برادریوں کے طلباء کو 3.08 کروڑ سے زیادہ اسکالرشپس منظور کیے گئے۔ اس میں سے مسلم کمیونٹی کے طلبہ کے لیے 2.3 کروڑ سے زیادہ اسکالرشپ منظور کیے گئے ہیں۔اس کے بعد عیسائی (37.2 لاکھ)، سکھ (25.40 لاکھ)، بدھسٹ (7.4 لاکھ)، جین (4 لاکھ) اور پارسی (4828) ہیں۔

 چار اسکالرشپ اسکیمیں میٹرک سے پہلے کی تعلیم سے لے کر پی ایچ ڈی کی سطح تک اور تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم میں مستحق طلباء کی مدد کرتی ہیں۔

اقلیتی امور کی وزارت نے 2016 اور 2021 کے درمیان اسکالرشپ پر 9,904 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی ہے۔ یہ اعداد و شمار اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے پارلیمنٹ میں راجیہ سبھا میں اٹھائے گئے ایک سوال کے جواب میں بتایا۔

اسکیموں کی تفصیلات کا اشتراک کرتے ہوئے، وزارت نے پارلیمنٹ کو مطلع کیا کہ طالب علم کے والدین/سرپرست کی سالانہ آمدنی پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم کے لیے اہل ہونے کے لیے ایک لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے (درجہ اول سے درجہ دہم تک )۔ اور طالب علم نے پچھلے درجے میں کم از کم 50 فیصد نمبر حاصل کئے۔

تمام چار اسکالرشپ اسکیموں کے لیے سرپرست و والدین کی سالانہ آمدنی کا معیار مختلف ہے۔

پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم  نویں درجے سے پی ایچ ڈی تک کے اہل طلباء پر لاگو ہوتی ہے جس میں گیارہوں اور بارہویں سطح پر تکنیکی اور پیشہ ورانہ کورسز شامل ہیں۔

میرٹ پر مبنی اسکالرشپ اسکیم انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطح پر تکنیکی اور پیشہ ورانہ کورسز کے لیے ہے۔ بیگم حضرت محل نیشنل اسکالرشپ اسکیم 9ویں سے 12ویں جماعت تک کی ہونہار اقلیتی طالبات کے لیے ہے۔

سنہ 2019 میں دوسری بار بی جے پی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد، اقلیتی امور کے وزیر نے اسی سال جون میں کہا تھا کہ وزارت اگلے پانچ سالوں میں پانچ کروڑ طلبہ کو 'وزیر اعظم کے اسکالرشپ' فراہم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جن میں 50 فیصد لڑکیاں ہوں گی۔

معلوم ہوا ہے کہ موجودہ چار اسکیموں میں سالانہ دی جانے والی اوسط اسکالرشپ تقریباً 65 لاکھ ہے، جس میں پری اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپ دونوں ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایم او ایم اے اگلے دو سالوں میں 5 کروڑ روپے کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے پر امید ہے۔ آنے والے مہینوں میں اسکالرشپ کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے، کیونکہ حکومت اسکالرشپ کے نظام کو ہموار کرنے پر کام کر رہی ہے۔