بنگال: الامین کے پرچم تلے' 510' امیدواروں کی'نیٹ‘ میں کامیابی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-11-2021
بنگال: الامین کے پرچم تلے' 510' امیدواروں کی'نیٹ‘ میں کامیابی
بنگال: الامین کے پرچم تلے' 510' امیدواروں کی'نیٹ‘ میں کامیابی

 

 

منصورالدین فریدی/ آواز دی وائس

  امسال بھی ’نیٹ‘کے رزلٹ نے پورے ملک میں لاکھوں نوجوانوں کو میڈیکل کے میدان میں ان کے خوابوں کی منزل کی جانب رواں دواں کردیا ہے۔ ان میں مسلمان بچوں کی بڑی تعداد ہے جو اب تعلیمی میدان میں اپنی موجودگی کا احساس دلانے میں بڑی حد تک کامیاب ہے۔خاص طور پر مقابلہ جاتی امتحانات یعنی انٹرنس میں مسلمان طلبا کی کامیابی اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ  تعلیمی بیداری کی مہم کامیاب ہورہی ہے۔ 

ایک وقت تھا جب تعلیم کے مہنگے ہونے کے سبب  مختلف مقابلہ جاتی امتحانات یعنی انٹرنس میں کمزور طبقہ کے بچوں کےلئے شرکت بہت مشکل ہوتی تھی جن کے سامنے وسائل کا مسئلہ ہوتا تھا۔ اب ملک کے مختلف حصوں میں اب مسلمانوں کے متعدد ادارے ضرورت مند بچوں کو بنیادی سہولیات مہیا کرانے کے لیے سرگرم ہیں ۔ جس کے سبب اب انٹرنس کے امتحانات میں کامیاب ہونے والے مسلمان بچوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ 

 اس کا ایک ثبوت حال میں ’نیٹ2021‘ کے رزلٹ سے بھی ملا ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ  ہندوستانی مسلمانوں میں تعلیمی بیداری کی کوشیشوں نے اب رنگ دکھانا شروع کردیا ہے۔  

 میڈیکل انٹرنس کے لیے ’نیٹ‘ کے نتائج سامنے آئے تو اس میں کہاں مسلم بچوں کی کامیابیوں کی مختلف متاثر کن کہانیاں سامنے آئی ہیں وہیں اس سلسلے میں متعدد ملی اداروں کی کوچنگ اور گائڈنس پروگرامز نے بھی لوہا منوالیا ہے۔

ایسی ہی ایک کوشش مغربی بنگال میں ’الامین مشن’  کے نام ہے جس کی بنگال کے 20 اضلاع  میں 70 شاخوں میں تربیت حاصل کرنے والے 510 سے زیادہ طلباء نے اس سال کے میڈیکل امتحان قومی اہلیت-کم-داخلہ ٹیسٹ (این ای ای ٹی) میں کامیابی حاصل کی ہے۔

مشن کے روح رواں ہیں ایم  نورالاسلام جنہوں نے مسلمانوں کو قومی دھارے میں لانے اور ان کے پچھڑے پن کو دور کرنے کے لیے ایک طویل جدوجہد کی ہے۔

ان کی اس پہل اور کا میاب منصوبہ بندی نے خاص طور پر مغربی بنگال میں مسلمان بچوں کے لیے نئی راہیں کھول دیں ۔جو کہ تعلیمی میدان میں ایک بڑا کارنامہ بن گیا ہے۔

الامین مشن کے نام  پراس تعلیمی مہم نےخاص طور پرمعاشرے میں پچھڑے طبقہ کے طلبا کو زبردست سہارا دیا ہے بلکہ ان کوکامیابی کی اڑان کے لیے ’پر’ لگانے کا کام کیا ہے۔ 

کورونا کے دور میں مزید کامیابی 

الامین مشن کی ’نیٹ 2021‘ میں زبردست کامیابی کی دلچسپ کہانی ہے۔ ’آواز دی وائس‘ سے بات کرتے ہوئے الامین کے روح رواں نورالاسلام کہتے ہیں کہ اس مرتبہ نیٹ کے نتائج پہلے سے بہتر رہے ۔حالانکہ یہ کورو نا دور کے نتائج ہیں ،جبکہ بچوں کو ہم نے ’آن لائن‘ کوچنگ‘ سے تیار کیا ۔ لیکن نتائج پہلے سے کہیں زیادہ بہتر رہے۔

 آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس میں ہمیں زبردست کامیابی ملی ہے۔کورونا دور کے منفی اثرات کا ہمارے مشن پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ در اصل ہم نے بچوں کو کوچنگ کلاسیز کے لیے جو جو ’ٹیب‘ مہیا کرائے تھے انہیں ’نیٹ‘ کی تیاری کے سوا کسی اور کام کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا تھا۔اس حکمت نے بہت اہم کردار ادا کیا۔

ایک سوال کہ جواب میں نورالااسلام نے ’آواز دی وائس ‘ کو بتایا کہ یہ مشن ایک خواب تھا جو تین دہائیوں کی محنت کے سبب ایک حقیقت بنا ہے۔ نورالااسلام کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ آئندہ سال ان نتائج میں مزید بہتری آئے گی ۔ہماری کوشش رہی ہے کہ ہم معاشرے کے غریب اور پسماندہ طلبا کو ابھرنے کا موقع دیں ۔جو با صلاحیت ہونے کے باوجود وسائل کی کمی کا شکار ہو جاتے ہیں ۔

نور الاسلام نے کہا کہ ہمارا مشن یہی ہے کہ ہم ضرورت مند طلبا کو بنیادی سہولیات مہیا کریں اور اس میں بڑی حد تک کامیابی ملی ہے۔وہ کہتے ہیں کہ ہم نے یہ کام زکاۃ کے پیسوں سے شروع کیا تھا لیکن آج ہمیں مختلف اداروں سے فنڈ بھی مل رہے ہیں اور لوگ ہمیں کھلے دل سے عطیات دیتے ہیں ۔متعدد لوگوں نے تو ہمیں ہاسٹیل اور کالج بنانے کے لیے زمین کے ٹکڑے بھی دئیے ہیں 

کامیبابی کی نئی کہانی 

ریاست کے مالدہ ضلع کا ایک طالب علم توحید مرشد 690 نمبروں کے ساتھ ان میں ٹاپر بن کر ابھرا ہے (آل انڈیا رینکنگ 472)۔  اس سال، تقریباً 1,800 طلباء نیٹ میں شامل ہوئے۔ الامین مشن نے ایک بیان میں کہا کہ ان میں سے کم از کم 500 سے 550 طلباء کو میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ ان میں سب سے زیادہ تعداد ریاست کے کچھ پسماندہ اضلاع سے آتی ہے۔ 139 امیدواروں کا تعلق مرشد آباد اور 89 کا مالدہ سے ہے۔

 ان کے علاوہ 50 طلباء کا تعلق جنوبی 24 پرگنہ سے، 50 کا بیر بھوم، 33 کا شمالی 24 پرگنہ، 25 کا بردوان، 24 کا ندیا، 16 کا اتر دیناج پور، 15 کا دیناج پور، 15 کا ہاوڑہ سے، 12 کا ہگلی، 11 کا تعلق ہگلی سے ہے۔ بنکورا، مشرقی مدنا پور سے 10، کوچبہار سے 8، مغربی مدنا پور سے 7، کولکتہ سے 3، پرولیا سے 2 اور کچھ دیگر اضلاع سے۔

ایک بڑا نیٹ ورک  

 الامین مشن، جس کا ہیڈکوارٹر ہاوڑہ میں ہے، کو کئی محققین، انتظامی افسران، اساتذہ اور پروفیسروں کے علاوہ اب تک 3500 سے زیادہ ڈاکٹر (ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس) اور 3000 انجینئرز پیدا کرنے کا کریڈٹ دیا گیا ہے۔

 تنظیم 17,000 رہائشی طلباء کو پڑھاتی ہے اور اس میں 3000 سے زیادہ اساتذہ کے ساتھ ساتھ غیر تدریسی عملہ بھی ہے۔ الامین مشن کا مرکزی کیمپس مغربی بنگال کے ہاوڑہ ضلع میں خلت پور (اودی نارائن پور) میں واقع ہے۔

 اس وقت تقریباً 6838 طلباء چالیس فیصد  کو نصف مفت اور 4257 پچیس فیصد کو مشن سے مکمل مفت طالب علمی کی سہولیات حاصل ہیں ۔

الامین مشن :اب 70 شاخوں کے ساتھ ایک تناور درخت

کولکتہ سے کم از کم 70 کلومیٹر جس ادارے کی بنیاد رکھی گئی تھی اب اپنی 70 شاخوں کے ساتھ ایک تناور درخت بن چکا ہے۔ جو بنگال میں مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔آج یہ 1987 کے بعد سے مغربی بنگال میں مسلم تعلیمی اداروں میں سب سے بڑا نام ہے۔

نورالاسلام نے بتایا کہ اہم بات یہ ہے کہ زیادہ تر طلباء جنہوں نے الامین مشن سے نیٹ کوالیفائی کیا ہے ان کا تعلق انتہائی غریب پس منظر اور معاشرے کے کمزور طبقات سے ہے۔یہ ہماری کوشش کی کامیابی ہے کیونکہ ہم ان کی صلاحیتوں کو پروان چڑھاتے ہیں، ان کی ذہانت کو فروغ دیتے ہیں اور انہیں ایک اچھا ماحول فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ اپنی بہترین کارکردگی کے ساتھ سامنے آسکیں-

  ہم زکوٰۃ اور صدقہ کے فنڈز کو اپنا مقصد حاصل کرنے اور قوم کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ہم کمیونٹی کے افراد سے ہماری کوششوں کی حمایت کرنے کی اپیل کرتے ہیں

الامین مشن نے مغربی بنگال میں تعلیمی میدان میں اپنے بہترین کام کے لیے بہت سے اعزازات حاصل کیے ہیں۔

 وہ 2002 اور 2009 میں دی ٹیلی گراف اسکول ایوارڈ فار ایکسیلینس کے فاتح رہے ہیں۔ 

مشن کو سال 2004 میں مسابقتی امتحانات میں بہترین تعلیمی کارکردگی کے لیے ٹیلی گراف اسکول ایوارڈ اور سال 2005، 2006 اور 2008 میں سرٹیفکیٹ آف آنر سے بھی نوازا گیا ہے۔

مغربی بنگال بورڈ آف مدرسہ ایجوکیشن کے بیگم رقیہ ایوارڈ کو بھی 2010 میں مغربی بنگال میں اقلیتی برادری کی سماجی و تعلیمی ترقی میں اس کے تعاون کے لیےدیا گیا تھا

 رسمی تعلیم کے ساتھ ساتھ الامین مشن کے طلباء ہر سال میڈیکل اور انجینئرنگ کے مشترکہ داخلہ امتحان میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

 اب ان کے ادارے میں 3000 سے زیادہ طلباء کو ہوسٹل میں رکھا گیا ہےجن میں لڑکیاں اور لڑکے دونوں ہیں۔

 الا مین کے کرتا دھرتا نور الاسلام کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کی معاشی ترقی میں تعلیم ہی اہم کردار ادا کرے گی ،ہم اس کوشش میں جٹے ہوئے ہیں  زیادہ سے زیادہ مسلمان بچے اپنی تعلیمی منزل کو حاصل کریں اور کسی مالی وسائل کی کمی ان کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے ۔