ممتاز ریسرچر ایوارڈ اور ینگ ریسرچر ایوارڈ کے لئے ناموں کا اعلان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-10-2021
ممتاز ریسرچر ایوارڈ اور ینگ ریسرچر ایوارڈ کے لئے ناموں کا اعلان
ممتاز ریسرچر ایوارڈ اور ینگ ریسرچر ایوارڈ کے لئے ناموں کا اعلان

 

 

علی گڑھ، : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ ریاضی کے لائق و فائق ریاضی داں پروفیسر قمر الحسن انصاری کو اے ایم یو نے’ممتاز ریسرچر ایوارڈ-2021‘ سے نوازا ہے۔ انھیں سائنس کے زمرہ سے مذکورہ ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ اسی طرح ڈاکٹر محمد زین خاں (اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ کیمسٹری) اور ڈاکٹر محمد طارق (اسسٹنٹ پروفیسر، الیکٹریکل انجینئرنگ شعبہ) کو مشترکہ طور سے سائنس کے زمرہ سے، اور ڈاکٹر محمد ارشد باری (اسسٹنٹ پروفیسر، فزیکل ایجوکیشن شعبہ) کو آرٹس و سوشل سائنس کے زمرہ سے ’ینگ ریسرچر ایوارڈ‘ کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔

یہ ایوارڈز 17/ اکتوبر کو ہونے والی آن لائن سرسید ڈے تقریب کے دوران پیش کئے جائیں گے۔ اِنّوویشن کونسل اینڈ یونیورسٹی انکیوبیشن سینٹر، اے ایم یو کے اعلان کے مطابق پروفیسر قمر الحسن انصاری کے 3000 سے زائد حوالہ جات ہیں اور وہ ایچ انڈیکس 33 کے حامل ہیں۔ وہ میٹرک اسپیسز (نروسا) کے مصنف اور جنرلائزڈ کونویکسیٹی اینڈ نان اسموتھ ویریئشنل اِن اِکولیٹیز (ٹیلر اینڈ فرانسس، سی آر سی پریس) کے شریک مصنف ہیں۔ معروف عالمی سائنسی اشاعتی گھرانوں جیسے کہ اسپرنگر، ٹیلر اینڈ فرانسس، ایلزویئر وغیرہ نے ان کی کتابیں شائع کی ہیں۔

وہ جرنل آف آپٹیمائزیشن تھیوری اینڈ ایپلی کیشنز، فکسڈ پوائنٹ تھیوری اینڈ ایپلی کیشنز، کارپیتھین جرنل آف میتھمیٹکس، فکسڈ پوائنٹ تھیوری (رومانیہ) کے ایسوسی ایٹ ایڈیٹر اور بین الاقوامی شہرت یافتہ جرائد جیسے کہ پوزیٹیویٹی، جرنل آف گلوبل آپٹیمائزیشن، اپلیکیبل انالیسز اور جرنل آف فکسڈ پوائنٹ تھیوری کے گیسٹ ایڈیٹر ہیں۔ پروفیسر انصاری نے بین الاقوامی شہرت یافتہ جریدوں میں 200 سے زائد تحقیقی مقالے شائع کئے ہیں۔ فیکلٹی آف سائنسز، لائف سائنسز، انٹرڈسپلنری بایو ٹکنالوجی یونٹ، انجینئرنگ و ٹکنالوجی اور مڈیسن کے زمرہ میں ’ینگ ریسرچرز ایوارڈ‘ حاصل کرنے والے ڈاکٹر محمد زین خان اور ڈاکٹر محمد طارق نے تحقیق و تدریس میں اعلیٰ ترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

ایراسمس منڈس فیلو ڈاکٹر محمد زین نے ڈی ایس ٹی فاسٹ ٹریک ینگ سائنسدان اسکیم کے تحت پروجیکٹ سائنسدان کی حیثیت سے کام کیا ہے اور میٹیریل سائنس و بایو الیکٹرو کیمسٹری کے میدانوں میں قابل قدر خدمات پیش کی ہیں۔ ڈاکٹر محمد طارق نے وزارت ارتھ سائنسز، حکومت ہند کے تحت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشیئن ٹکنالوجی، اور رولس رائس کارپوریٹ ریسرچ لیب، سنگاپور میں بطور سائنسداں کام کیا ہے۔ وہ مختلف اسپانسر شدہ قومی و بین الاقوامی تحقیقی پروجیکٹوں کی رہنمائی کررہے ہیں جن میں وہ پاور کنورٹرس، انرجی اسٹوریج ڈیوائسز، الیکٹریفائیڈ ٹرانسپورٹیشن اور قابل تجدید انرجی ایپلی کیشن کے میدانوں میں محققین کی ٹیم کی قائد ہیں۔ فیکلٹی آف آرٹس، سوشل سائنسز، مینجمنٹ اور لاء کے زمرہ سے ’ینگ ریسرچر ایوارڈ‘ حاصل کرنے والے ڈاکٹر محمد ارشد باری نے چوٹ اور بیماری سے نجات اور کھیلوں میں جسمانی کارکردگی کو بڑھانے کے شعبے میں گرانقدر کام کئے ہیں۔ فیفا ورلڈ کپ 2018 میں مختلف ملکوں کی نمائندگی کرنے والے بین الاقوامی فٹ بال کھلاڑیوں کے بارے میں ان کی کیس اسٹڈیز کو کافی شہرت حاصل ہوئی ہے۔