ہمیں یاترا میں مال کا نہیں جانوں کے ضائع ہونے کا ملال ہے:مقامی کشمیری

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-07-2022
ہمیں یاترا میں مال کا نہیں جانوں کے ضائع ہونے کا ملال ہے:مقامی کشمیری
ہمیں یاترا میں مال کا نہیں جانوں کے ضائع ہونے کا ملال ہے:مقامی کشمیری

 

 

سری نگر: امرناتھ یاترا میں سیلابی ریلے کی تباہی نے زبردست جانی والی نقصان کیا ہے-زبردست جانی نقصان ہوا ،جس نے ملک کو سوگوار کردیا ہے۔اس ناز ک  گھڑی میں جب متاثرہ علاقے میں چلنا بھی مشکل تھا ،مقامی لوگ ہر ممکن امداد کے لیے آگے آئے ،حالانکہ بچاو کاری میں فوج جٹی ہوئی تھی لیکن مقامی مسلمانوں نے بھی اپنی مدد  کی پیشکش کی ساتھ ہی اس بات کا افسوس ظاہر کیا کہ جانی نقصان ناقابل تلافی  ہے۔

اس تباہی کے بعد ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہا ہے،جس میں مقامی مسلمانوں کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ مالی نقصان کا مسئلہ نہیں ہمیں دکھ ہے جانی نقصان کا-

قامی دکانداروں اور محنت کشوں ایک ویڈیو میں فوج کے ایک اعلیٰ کمانڈر سے حجاج کو بچانے اور ان کے نقصانات کی پرواہ نہ کرنے پر زور دیتے دیکھا گیا- ویڈیو میں، مسلم سروس فراہم کرنے والوں کو سونمرگ کے بالتال میں جنرل آفیسر کمانڈنگ 15 کور لیفٹیننٹ جنرل اے ڈی ایس اوجلا سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

https://www.urdu.awazthevoice.in/upload/news/1657514303Screenshot_2022-07-10-16-47-58-057_com.android.chrome.webp

ایک نوجوان کہتا ہے کہ ہمیں جانوں کے نقصان پر دکھ ہے۔ ہمیں اپنے مالی نقصانات کی فکر نہیں ہے۔ ہمیں دکھ ہے کیونکہ لوگ مر چکے ہیں،‘‘ یہ شخص لیفٹیننٹ جنرل اوجلا سے مخاطب تھا 

امرناتھ یاترا پر سانحہ اس وقت پیش آیا جب جمعہ کی شام مقدس غار کی عبادت گاہ کے وائی جنکشن کے قریب کالی ماتا میں بادل پھٹنے سے سیلاب آگیا۔ کم از کم 25 خیمے بہہ گئے۔ بادل پھٹنے کی جگہ سے 15 سے زائد لاشیں نکالی گئی ہیں۔ تقریباً 63 زخمی یاتریوں کو بچا لیا گیا ہے۔

تلاشی مہم میں این ڈی آر ایف، فوج، پولیس، سی آر پی ایف، آئی ٹی بی پی، ایس ڈی آر ایف اور دیگر ایجنسیاں شامل ہیں۔ امدادی کارکن لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے جدید ترین آلات استعمال کر رہے ہیں۔

امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے سونگھنے والے کتوں کو بھی استعمال میں لایا گیا ہے۔ ہندوستانی فوج کل بالتال میں بادل پھٹنے سے زخمی امرناتھ یاتریوں کے لیے امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

ہلاکتوں کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیم فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ ایک کرنل کی قیادت میں ایک انفنٹری بٹالین، کوئیک ری ایکشن ٹیموں کے ساتھ، سیکٹر آر آر کے اہلکاروں کی ایک اضافی کمپنی، اور سپیشل فورسز کی ایک ٹیم ریسکیو آپریشن کرنے کے لیے خصوصی ریسکیو آلات کے ساتھ ہولی کیو پہنچی۔

رات بھر، کمانڈر سیکٹ آر آر اینڈ سی او انفنٹری بٹالین نے مقدس غار اور نیلگر سے ریسکیو آپریشنز کی نگرانی کی اور ان کو مربوط کیا۔ مقدس غار اور نیلگر میں طبی وسائل کو فعال کر دیا گیا اور اضافی وسائل کو تعینات کر دیا گیا-

انہوں نے کہا کہ ایچ ایچ ٹی آئی ، این وی ڈی کے ساتھ 9 سرویلنس ڈٹچمنٹس، اور دیگر نی سائٹس کو بھی سرچ آپریشنز کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ تلاش کے لیے ہینڈ ہیلڈ تھرمل امیجرز، نائٹ ویژن ڈیوائسز اور رات کے دیگر مقامات کا استعمال کیا گیا۔ آے ایل ایچکے دو ہیلی کاپٹروں کو ہولی کیو میں زخمیوں کے انخلاء کے لیے منتقل کیا گیا، تاہم، خراب موسم کی وجہ سے غار میں رات کی لینڈنگ ناکام رہی۔

دو تھرو وال ریڈارز اور دو سرچ اینڈ ریسکیو ڈاگ اسکواڈز کو بھی ریسکیو آپریشنز کے لیے ہولی کیو منتقل کیا گیا۔ تلاش، بچاؤ اور طبی کوششیں صبح کے وقت جاری رہیں۔ صبح 06.45 پر پہلا اے ایل ایچ زخمیوں کو نکالنے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچا۔ کل 15 مہلک اور 63 زخمی یاتریوں کو بچا لیا گیا ہے۔ فوج اور سویلین دونوں ہیلی کاپٹر زخمیوں اور ہلاک شدگان کو نکالنے کے لیے انتھک پروازیں کر رہے ہیں۔

زخمی یاتریوں کا علاج جاری ہے۔ مجموعی طور پر 28 مریضوں کو ہولی کیو سے ایڈوانسڈ ڈریسنگ اسٹیشن نیلاگر تک نکالا گیا ہے۔ حالت مستحکم ہونے کے بعد، 11 کو مزید علاج کے لیے سول ہیلی کاپٹروں میں سری نگر منتقل کیا گیا ہے۔ 15 لاشیں مقدس غار سے نیلا گر منتقل کر دی گئی ہیں۔ پھنسے ہوئے یاتریوں کو ہندوستانی فوج کے اہلکار بالتال تک لے جا رہے ہیں کیونکہ ٹریک کیچڑ اور پھسلن ہے-

اس کے ساتھ ہی سنگم کے امرناتھ نار میں بھی کسی بھی ممکنہ جانی نقصان کے لیے صبح سویرے تلاشی شروع کر دی گئی۔ لیفٹیننٹ جنرل اے ڈی ایس اوجلا، جی او سی چنار کور، اور میجر جنرل سنجیو سنگھ سلاریا، جی او سی کلو فورس نے صبح سویرے مقدس غار کا دورہ کیا تاکہ ہندوستانی فوج کی جانب سے کی جارہی بچاؤ اور طبی کوششوں کا جائزہ لیا جاسکے۔

جی او سی چنار کور نے یاتریوں اور مقامی لوگوں سے بھی بات چیت کی اور انہیں ہندوستانی فوج کی طرف سے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔

نماز عید کا منظر بنا مثالی 

 بچاؤ کاری سے لے کر امدادی کام  مسلمانوں نے بے انتہا مدد کی اور اس وقت بھی  مقامی مسلمان ان یاتریوں کی خدمت کر رہے ہیں  جن کی عید بھی اسی مقام پر گزری

awaz

نماز عید کامنظر


اہم بات یہ ہے کہ عیدالضحیٰ کا تہوار بھی  اسی خدمت کے دوران آیا مگر مقامی مسلمان جو یاترا کے دوران ان رضا کارانہ طور پر کام کرتے ہیں انہوں نے اس سلسلے کو جاری رکھا ہے

جموں و کشمیر  کی مسلم کمیونٹی کے ارکان نے ، جو امرناتھ یاترا کے دوران یاتریوں کو خدمات پیش کر رہے ہیں،بالتل بیس کیمپ میں نماز ادا کی

awaz

امرناتھ یاترا کیمپ میں نماز عید


پورے ہندوستان میں اتوار کو عید الاضحی منائی جارہی ہے - ملک کے کونے کونے میں نماز ادا کی گئی اس لیے یاتریوں کے لیے کام کررہے مسلمانوں کی نماز عید کا بھی یاترا کیمپ میں اہتمام کیا گیا

بادل پھٹنے سے جانیں گنوانے والوں کے لیے خصوصی دعا کی گئی اور مسجد کمیٹی نے ان زائرین کی مدد کی جنہیں امداد کی ضرورت ہے

ملک کے موجودہ حالات میں یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری گنگا جمنی تہذیب اور کشمیریت ہماری اصلیت طاقت ہے- اس واقعے سے ظاہر ہوتا ہے ہے کہ ہم اچھے اور برے وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں ہیں خواہ ماحول کچھ بھی ہو-  ہندوستان کی اصلی سوچ اور تہذیبی ہی ہے جو ہندو اور مسلمان کو  متحد ثابت کرتی ہے