عجب اتفاق:ہندو،مسلمان اور عیسائیوں کے روزے ساتھ ساتھ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 02-04-2022
عجب اتفاق:ہندو،مسلمان اور عیسائیوں کے روزے ساتھ ساتھ
عجب اتفاق:ہندو،مسلمان اور عیسائیوں کے روزے ساتھ ساتھ

 


آواز دی وائس : نئی دہلی

 سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا۔۔۔۔ علامہ اقبال کے اس مصرعے کی خوبصورتی کبھی کبھی خودبخود یا قدرتی طور پر ابھر کر سامنے آجاتی ہے۔ اس ملک کی سرزمین کی سب سے بڑی خوبصورتی یہی ہے کہ مختلف مذاہب کے لوگ ،مختلف زبانوں کے بولنے والے اور مختلف تہذیبوں کے علمبردار ایک پرچم تلے دنیا کے لیے ایک مثال بن جاتے ہیں۔ ابھی کچھ دنوں قبل ہی ملک نے ایک ہی دن ہولی اور شب برات کے رنگ اور روشنی کا دیدار کیا تھا۔ دنیا کو ایک پیغام دیا تھا کہ یہی ہے ہمارا ہندوستان۔ہندوستان میں مختلف مذاہب، ذاتوں اور برادریوں کے لوگ رہتے ہیں۔ ملک میں انیکتا میں ایکتا ہے۔

اب ایک بار پھر ایک خوبصورت اتفاق ہوا ہے، اپریل میں ہندو، مسلم اور عیسائیوں کے روزے ایک ساتھ آئے ہیں ہیں۔

چیترا نوراتری 2 اپریل سے شروع ہو گئے جبکہ رمضان 3المبارک کا بھی ایک دن بعد یعنی 3  اپریل سے آغاز ہوگیا۔ادھر عیسائیوں کے ایسٹرسے قبل لینٹ میں  40 دن کے روزے جاری ہیں۔

اس ماہ کم ازکم سات دن ایسے ہوں گے جب تینوں برادریوں کے لوگ ایک ساتھ روزہ رکھیں گے۔

 ملک کے امن اور ترقی کے لیے ایک ساتھ دعاکریں گے۔

اس دوران تینوں مندروں، مساجد اور چرچوں میں رونق رہےگی۔

ایک طرف مندروں میں دیوی کی پوجا ہو گی۔

تو دوسری طرف مساجد میں تراویح ادا کی جائے گی۔

گرجا گھروں میں خداوند یسوع کی پرارتھنا کی جائے گی

فادرجیکب بنیامن نے کہا کہ اس بار ہندو، مسلمان اور عیسائی تینوں مذاہب کے لوگ ایک ساتھ روزہ رکھیں گے۔

اس دوران سب کی دعائیں سنی جائیں گی۔ یہ اپریل میں ایک بہت اچھا اتفاق ثابت ہو رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں گے کہ دنیا میں جو ہنگامہ ہو رہا ہے اسے دور کرے۔

جب کہ مفتی خالد حمید کا کہنا ہے کہ ملک میں تمام مذاہب کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں۔

ہمیں اس اتحاد کو برقرار رکھنا چاہئے۔ اس بار ہندو، مسلمان اور عیسائی سبھی مذاہب کے لوگ مل کر دعا کریں گے۔ کبھی کبھی ایسا اتفاق بھی ہو جاتا ہے۔ یہ تنوع میں اتحاد کی ایک مثال ہے۔

جب کہ پنڈت ہردے رنجن شرماکہتے ہیں کہ ہمارا ملک مختلف ثقافتوں کی سرزمین ہے۔

یہاں کئی مذاہب اور فرقوں کے لوگ ہم آہنگی سے رہتے ہیں۔ایسے میں تینوں برادریوں کے لوگ مل کر خدا سے دعا کریں گے۔ ضرور ملک ترقی کرے گا۔

رمضان المبارک 

یہ ہجری تقویم کا نواں مہینہ ہے جو شعبان کے بعد آتا ہے۔ یہ مہینہ دیگر ہجری مہینوں کی بہ نسبت بہت خصوصیت اور مقام ومرتبہ والا سمجھا جاتا ہے۔ اس مہینے میں اسلام کا ایک اہم رکن روزہ رکھا جاتا ہے، روزہ کے دنوں میں فجر سے لیکر غروب آفتاب تک کھانا پینا منع ہوتا ہے۔ رمضان کے مہینہ کا آغاز 29 شعبان کو چاند دیکھنے کے بعد اور چاند نظر نہ آنے کی صورت میں 30 شعبان کے بعد ہوتا ہے، اگلا دن پہلا رمضان ہوتا ہے۔ پھر اسی طرح چاند دیکھنے یا دیکھنے پر 29 یا 30 دن پر مکمل ہوتا یے۔ رمضان کے ختم ہونے کے بعد عید الفطر مناتے ہیں۔

دین اسلام میں رمضان کے مہینہ کی فضیلت و اہمیت سے متعلق بہت سی قرآنی آیات اور احادیث ہیں۔ چونکہ اس مہینے میں اسلام کا ایک رکن "روزہ" رکھا جاتا ہے جو اسلام میں انتہائی اجر و ثواب کا کام ہے۔ اس کے علاوہ اس مہینے کی فضیلت میں؛ جنت کے دروازوں کا کھول دیا جانا، جہنم کے دروازوں کا بند کر دیا جانا اور سرکش شیاطین کو قید کرنا ہے۔ مسلمان اس مہینے میں خاص طور سے گناہوں سے بچتے ہیں اور نیکی و خیرات کے کام کرتے ہیں، ان کے نزدیک یہ عبادات و طاعات کے ذریعہ اللہ کی قربت، جنت کی طلب اور جہنم سے دوری کا مہینہ ہے

چیترا ہندو کیلنڈر کا پہلا مہینہ

چیترا کا مہینہ اس کائنات کا پہلا دن سمجھا جاتا ہے، اس مہینے سے ہندو نئے سال کا آغاز ہوتا ہے۔ جسے سمواتسارا کہتے ہیں۔

ہندو سال کا پہلا مہینہ ہونے کی وجہ سے چیترا کی بہت اہمیت ہے۔ اس مہینے میں بہت سے مقدس تہوار منائے جاتے ہیں۔ چترا مہینے کا پورا چاند چترا نکشتر میں ہوتا ہے، اس لیے اس مہینے کا نام چتر ہے۔

ہندو عقیدے کے مطابق کائنات کے خالق بھگوان برہما نے کائنات کی تخلیق کا آغاز ماہِ چتر کی شکلا پرتیپدا سے کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ستیوگ کا آغاز بھی ماہ چتر سے مانا جاتا ہے۔

پورانیک عقائد کے مطابق، اس مہینے کے پرتیپدا پر، بھگوان وشنو کے دشااوتار کا پہلا اوتار متسیاوتار نمودار ہوا اور منو کو سیلاب میں گھری ہوئی ایک محفوظ جگہ پر لے گیا۔ جس سے قیامت کے بعد نئی تخلیق کا آغاز ہوا۔

عیسائیوں کا ’’لینٹ‘‘‘ ایسٹر سے قبل ’’چلہ‘‘۔

عیسائیوں کا لینٹ چالیس دن کی وہ مدت ہے جوحضرت یسوع مسیح کے چالیس روزوں کی یاد میں نفس کُشی، روزہ داری اور توبہ میں گزاری جاتی ہے جو یوم الرَّماد کے چلّے کے پہلے بُدھ سے شروع ہو کر ایسٹر تک جاری رہتی ہے۔