سرینگر: ثقافتی میلے’ جشنِ کشمیر،نیا کشمیر نئی امیدیں کی رونق

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 26-10-2022
سرینگر: ثقافتی میلے’ جشنِ کشمیر،نیا کشمیر نئی امیدیں کی رونق
سرینگر: ثقافتی میلے’ جشنِ کشمیر،نیا کشمیر نئی امیدیں کی رونق

 

 

سری نگر : کشمیر اب یوم الحاق کے ساتھ جشن کشمیر کے رنگوں میں ڈوبا ہوا ہے،بدلتے ماحول نے ریاست کا مزاج اور انداز ہی بدل دیا ہے۔ اب کشمیر میں نئی نسل آگے ہے اور کشمیر میں نئے مواقع کو تلاش کررہی ہے اور نئی راہوں پر سفر شروع کررہی ہے۔ بدھ کو جبکہ کشمیر میں ہندوستان کے ساتھ یوم الحاق منایا گیا اس کے ساتھ ہی ریاست میں جشن کشمیر بھی جاری ہے۔ جو تین ہفتہ تک جاری رہے گا۔اس کے دوران رنگا رنگ تقریبات کا دور جاری ہے اور ریاست کے کونے کونے میں اس کے پروگرام جاری ہیں  ۔یاد رہے کہ پہلے یہ جشن کشمیر صرف تین روزہ ہوا کرتا تھا  لیکن اب اس کو تین ہفتے کا کردیا گیا ہے ۔ یاد رہے کہ منگل کو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سرینگر میں روایت، ثقافت اور ورثے کو منانے والے تین ہفتے طویل ثقافتی میلے’ جشنِ کشمیر،نیا کشمیر نئی امیدیں ‘کا افتتاح کیا تھا۔

کلچرل فیسٹیول کا انعقاد آل جے اینڈ کے فوک آرٹسٹ ایسوسی ایشن، شاہ قلندر فوک تھیٹر، جے اینڈ کے اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگوئجز اور ڈویژنل کمشنر کشمیر آفس کے اشتراک سے ہو رہا ہے۔ثقافتی میلے سے جڑے سبھی کو مبارکباد دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، ہمارا منفرد تنوع ہمارا فخر اور ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔

 اس طرح کے تہواروں سے فنکاروں، اور کاریگروں کو ایک بھارت، شریشٹھ بھارت کے جذبے کو فروغ دینے کی ترغیب ملے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت جموں و کشمیر کی ثقافت اور مقامی روایات کے تحفظ اور احیا کیلئے ایک روڈ میپ پر کام کر رہی ہے۔ایک طویل وقفے کے بعد، ہم جموں و کشمیر میں ثقافتی احیا کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

 لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا  تھا کہ فن اور ثقافت کو ایک نئی تحریک دینے کیلئے مقامی فنون، ادب اور بصری فنون کو فروغ دینے کے لیے کئی اسکیمیں تیار کی گئی ہیں۔

رنگا رنگ پروگرام کا ایک منظر

لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ ہم نے نوجوانوں کو ان کی جڑوں سے دوبارہ جوڑنے اور لوک فنکاروں، بصری فنکاروں اور مصنفین کو اپنے مشترکہ مقاصد اور اقدار کو ظاہر کرنے کے لیے ایک ماحول اور ایک فورم فراہم کرنے کے لیے اقدامات کئے ہیں۔

جموں کشمیر کی قابل قدر روایات کو آنے والی نسلوں تک پہنچانے کے لیے گرو شیشیا پرمپارا جیسی اسکیمیںتیار کیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مطلع کیا کہ لوک داستانوں کا تحفظ، یوٹی مصنفین کے کیمپ، قومی تھیٹر فیسٹیول، بین ریاستی ثقافتی تبادلے کے پروگرام، بین الاقوامی دورے اور دور دراز کے علاقوں میں ثقافتی تقریبات سے ہماری روایتی ثقافتی دولت کو تقویت ملے گی۔

 ہمارے فنکار سماجی اقدار، سماجی ترقی کے عکاس ہیں اور انتظامیہ ان کی فلاح و بہبود کیلئے پوری طرح پرعزم ہے۔ہم ایسے بہت سے سینئر فنکاروں، ادیبوں کو درپیش مشکلات سے بخوبی واقف ہیں جو آج خرابی صحت کی وجہ سے فعال نہیں ہیں اور ان فنکاروں کے اہل خانہ کی مشکلات ، جو اب ہمارے ساتھ نہیں ہیں۔

awazurdu

 

گانوں اور کہانیوں کے لوک خزانے کو دستاویزی بنانے اور محفوظ کرنے کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے ثقافتی تنظیموں، محکموں، فنکاروں اور لوگوں پر زور دیا کہ وہ جموں کشمیر کی قیمتی ثقافتی اور لوک روایات کے تحفظ کے لیے مل کر کام کریں۔اس موقع پر، لیفٹیننٹ گورنر نے فنکاروں کو مقامی فن، ثقافت اور لوک روایات کے تحفظ اور فروغ میں بہترین تعاون کرنے پر مبارکباد دی۔

کشمیر کے کونے کونے میں جشن کشمیر

تھیٹر آرٹسٹ مشتاق علی خان نے کہا کہ پہلے یہ تقریب صرف تین دن کی ہوتی تھی لیکن جب ہم نے اسے حتمی شکل دینا شروع کی تو ہم نے محسوس کیا کہ اسے بڑھایا جائے اور اسے مدعی کے ہر گلی محلے میں لے جایا جائے، تاکہ لوگ اپنے ساتھ جڑ سکیں۔ فن ثقافت.

 ہماری نوجوان نسل جان لے کہ ہمارا لوک فن کتنا امیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت بھی اس میں مکمل تعاون کر رہی ہے۔

اب یہ تین ہفتے تک چلے گا اور ہماری کوشش ہے کہ کم از کم ایک ماہ تک جاری رہے۔ یہ صرف سری نگر میں نہیں ہوگا، اب ہم وادی کے تمام بڑے شہروں میں تین ہفتے تک جشن کشمیر منائیں گے۔

لوک ثقافت کے تحفظ کے لیے روڈ میپ تیار 

 جموں و کشمیر کے بھرپور لوک فن، ثقافت اور لوک روایات کے تحفظ کے لیے ایک موثر روڈ میپ تیار کیا جا رہا ہے۔ ہمارے فنکار ہماری سماجی اقدار اور سماجی ترقی کے آئینہ دار ہیں۔ گورنر نے اعلان کیا کہ  انتظامیہ بہت سے سینئر فنکار، ادیب جو آج بیمار ہیں، مالی طور پر کمزور ہیں، کئی سینئر فنکاروں کے لواحقین جو اس دنیا سے جا چکے ہیں، انہیں بھی مالی مشکلات کا سامنا ہے، حکومت بھی ان سب کی مالی مدد کو یقینی بنانے کی پالیسی پر کام کر رہی ہے۔

ڈاکٹر درخشاں اندرابی، چیئرپرسن، جموں و کشمیر وقف بورڈ نے اپنے خطاب میں فنکاروں کے تعاون کی تعریف کی جو جموں و کشمیر اور ملک کی ثقافت اور اقدار کا چہرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایل جی کی زیرقیادت انتظامیہ نے جموں و کشمیر میں فن اور ثقافت کے شعبے کو ایک نئی زندگی فراہم کی ہے۔

گلزار احمد بھٹ، چیئرمین، آل جے اینڈ کے فوک آرٹسٹ ایسوسی ایشن نے جموں و کشمیر کے فن، ثقافت اور فنکاروں کو مسلسل تعاون فراہم کرنے پر لیفٹیننٹ گورنر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے فن اور ثقافت کے میدان میں جو نئی توانائی بھری جا رہی ہے اس سے پورے یو ٹی کے تمام فنکاروں کی زندگی میں خوشحالی آئی ہے۔

awazurdu

انہوں نے جموں و کشمیر کی فلم پالیسی اور جموں کشمیر کے فن، ثقافت اور روایات کو فروغ دینے اور فنکاروں کی فلاح و بہبود کے لیے دیگر اقدامات شروع کرنے کے لیے لیفٹیننٹ گورنر کی زیر قیادت انتظامیہ کا بھی شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر فنکاروں نے مختلف لوک موسیقی اور رقص کی پرفارمنس پیش کی۔مشتاق علی احمد خان، ثقافتی کارکن نے شکریہ کا ووٹ دیا۔پانڈورنگ کے پولے، ڈویژنل کمشنر کشمیر؛ محمد اعجاز، ڈی سی سرینگر، سری نگر کے ٹیگور ہال میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں جے کے اے سی ایل کے سکریٹری بھرت سنگھ منہاس کے علاوہ فن، لوک اور ثقافت کے شعبے سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔