'سعودی عرب: مراقش کے یونس مصطفی نے جیتا 10کروڑ روپئے کا مقابلہ 'حسن قرات

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
 'سعودی عرب: مراقش کے یونس مصطفی نے جیتا 10کروڑ روپئے کا مقابلہ 'حسن قرات
'سعودی عرب: مراقش کے یونس مصطفی نے جیتا 10کروڑ روپئے کا مقابلہ 'حسن قرات

 

 

ریاض : سعودی عرب میں قرات قرآن کے عالمی مقابلے میں مراقش کے یونس مصطفی غربی  کو حسن قرات  کا فاتح قرار دیا گیا ہے۔ انہیں پچاس لاکھ ریال تقریبا دس کروڑ ہندوستانی روپئے کا انعام ملا ہے۔اس مقابلے میں 80 ممالک سے 40,000 سے زیادہ شرکاء نے شرکت کے لیے درخواست دی، جن میں سے 36 نے فائنل مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔مقابلہ ’عطر الکلام‘ (کلام کی خوشبو) کے عنوان سے منعقد کیا گیا۔ کامیاب ہونے والوں کے لیے 12 ملین ریال کے انعامات رکھے گئے تھے۔

محکمہ تفریحات کےسربراہ ترکی آل الشیخ نے حسن قرات اور اذان کے مقابلوں میں اول آنے والوں کو انعامات دیے ہیں۔

بین الاقوامی مقابلہ برائے قرأتِ قرآن اور حُسنِ آزان،عطر الکلام جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے زیرِ اہتمام اپنی طرز کا منفرد عالمی مقابلہ ہے جو قرأتِ قرآن اور حُسنِ آزان کے شعبوں میں باصلاحیت لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

یہ مقابلہ جات سعودیہ ٹی وی چینل پر پہلے سے ریکارڈ شدہ پروگرام میں نشر کیا گیا تھا جبکہ فائنل مقابلہ براہِ راست نشر کیا گیا۔

ترکی آل الشیخ نے قرات اور اذان کے مقابلوں کی سرپرستی پرشاہ سلمان بن عبد العزیزاور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی قیادت مملکت کے لیے مفید ہر کام کی غیرمعمولی سرپرستی کر رہی ہے۔

  مراکش کے یونس مصطفی غربی کو حسن قرات کے مقابلے میں پہلا انعام 5 ملین ریال دیا گیا۔

دوسری پوزیشن برطانیہ کے محمد ایوب آصف نے حاصل کی انہیں 20 لاکھ ریال کے انعام کا حقدار قرار دیا گیا۔

تیسری پوزیشن بحرین کے محمد مجاہد نے حاصل کی جنہیں 10 لاکھ ریال کا انعام دیا گیا ہے۔

چوتھی پوزیشن ایران کے سید جاسم موسوی نے حاصل کی انہیں پانچ لاکھ ریال انعام دیا گیا۔

اذان کے بین الاقوامی مقابلے

 ترکی کے محسن کارا کو پہلی پوزیشن پر 20 لاکھ ریال ۔

 دوسری پوزیشن پر بیجان جلیک کو دس لاکھ ریال کا انعام دیا گیا ہے۔

تیسری پوزیشن سعودی نوجوان عبدالرحمن بن عادل نے حاصل کی جنہیں 5 لاکھ ریال کا انعام دیا گیا۔

چوتھی پوزیشن بھی سعودی نوجوان انس الرحیلی نے حاصل کی جنہیں ڈھائی لاکھ ریال انعام دیا گیا۔

ترکی آل الشیخ نے اعلان کیا کہ حسن قرات اور اذان کا مقابلہ آئندہ سال بھی ہوگا۔ بین الاقوامی مقابلے کا فیصلہ کرنے والی کمیٹی 13 ماہرین پر مشتمل تھی۔ ان میں مسجد الحرام و مسجد نبوی کے آئمہ اور موذنوں کے علاوہ دنیا کے معروف قرا بھی شامل تھے۔

مقابلے کا پہلا مرحلہ 6 اقساط پر مشتمل تھا جس میں 36 قاری اور مؤذن اپنے سامنے ہوئے اور ہر زمرے سے ایک ایک مدمقابل ہرقسط سے کوارٹر فائنلسٹ کے طور پر سامنے آیا۔ دوسرا مرحلہ (کوارٹر فائنل) 6 اقساط پر مشتمل تھا جس میں 18 قاری اور مؤذن کا مقابلہ ہوا اور ہر قسط سے ایک ایک مدمقابل سیمی فائنلسٹ کے طور پر سامنے آئے۔ تیسرا مرحلہ (سیمی فائنل) دو اقساط پر مشتمل تھا، جس میں 12 قاری اور مؤذن مقابل ہوئے تھے، اور ہر زمرے سے ایک ایک مدمقابل فائنلسٹ کے طور پر سامنے آیا۔مقابلے کا آخری اور فائنل مرحلہ میں چار قاری اور چار مؤذن مدمقابل ہوئے۔