سعودی عرب:ہزاروں سال قدیم بستی کے آثاردریافت

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
سعودی عرب:ہزاروں سال قدیم بستی کے آثاردریافت
سعودی عرب:ہزاروں سال قدیم بستی کے آثاردریافت

 

 

ریاض: سعودی عرب میں ہیریٹیج اتھارٹی نے "قریہ" کے مقام پر اتھارٹی اور آسٹرین یونیورسٹی آف ویانا کے درمیان ایک مشترکہ ٹیم کے ذریعے کی گئی کھدائی کے نتائج کا انکشاف کیا ہے۔ یہ مقام جزیرہ نما عرب کی سب سے بڑی دستاویزی آثار قدیمہ کی بستیوں میں سے ایک ہے ہے جو 300 ہیکٹر کے رقبے پر پتھروں سے گھرا ہوا ہے۔

جمعرات کی کھدائیوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ’قریہ‘ نخلستان پچھلی تاریخ سے 1,000 سال پرنا ہے۔ کھدائیوں کے دوران جدید ترین کثیر الشعبہ تحقیقی طریقوں پر عمل کرتے ہوئے قائم کیا گیا تھا۔

"قریہ" کی بستی تبوک کے علاقے میں واقع ہے جو کہ ایک رہائشی شہر اور ایک زرعی علاقہ ہے۔ مشترکہ ٹیم تیسری صدی قبل مسیح (تقریباً 2900/2600 قبل مسیح) میں تاریخ کا تعین کرنے میں کامیاب رہی۔ 13 کلو میٹر پرمشتمل دیوار کے ساتھ تحقیق پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے علاقے سے ملنے والی اشیا کا ریڈیو کاربن اور متحرک فلیش ٹیکنالوجی کے ذریعے باقاعدگی سے نمونوں ، تاریخ اور تجزیہ کیا گیا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی "ایس پی اے" کے مطابق ایک گاؤں کی دیواروں کو دریافت کرنے سے پہلے تحقیقی ٹیم کو جو سب سے اہم نتیجہ ملا وہ اس مقام کے سطح مرتفع پر پتھروں کے دائرے کی شکل میں ایک قبرستان ملا۔ اس قبرستان میں بارہ سے زائد افراد (خواتین، مرد اور بچے) کو سپرد خاک کیا گیا۔

اس میں 1000 موتیوں کی مالا اور مٹی کے 8 مختلف ہار، سجے ہوئے سیرامکس، مادر آف پرل اور گولے شامل تھے۔ ہڈیوں، ہاتھی دانت، قیمتی پتھروں کے علاوہ عقیق، ہیمیٹائٹ، امازونائٹ، شفاف کوارٹز، سبز پتھر، فیروزی اور لاپیس لازولی کے علاوہ رنگین مٹی کے برتنوں کے تحفے بھی دریافت ہوئے۔

یہ دریافت جزیرہ نما عرب کے شمال میں تاریخ کا ایک نیا دریچہ کھولتی ہے، جہاں صحرائی ماحول سے فائدہ اٹھاتے ہوئے شہری نخلستان اس کے باشندوں کی زندگی کی خصوصیات کی نشاندہی کرتا ہے۔

"قریہ" کو تاریخ میں ایک مرکزی بستی کے طور پر بہت اہمیت حاصل ہے جو تین ہزار سال آباد رہی اور اس نے اپنی زبان اور تحریر کو ترقی دی، یہاں تک کہ یہ لوہے کے دور میں شمال مغربی عرب کے اہم ترین مراکز میں سے ایک بن گئی۔ یہ ایک تجارتی مرکز تھا جو شمالی عرب کے علاقوں کوجنوبی عرب کے علاقوں سے ملانےوالے سنگم پر واقع تھا۔ (ایجنسی)