ریلیجن 20 کانفرنس: مذ ہب اور عقیدے سے عالمی سیاسی بحرانوں کا حل ممکن ہے ۔ اگلا اجلاس ہندوستان میں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 05-11-2022
ریلیجن  20 کانفرنس: مذ ہب اور عقیدے سے عالمی سیاسی بحرانوں کا حل ممکن ہے ، اگلا اجلاس ہندوستان میں
ریلیجن 20 کانفرنس: مذ ہب اور عقیدے سے عالمی سیاسی بحرانوں کا حل ممکن ہے ، اگلا اجلاس ہندوستان میں

 

 

     منصور الدین فریدی  :   نئی دہلی/ بالی 

آج کے بڑے عالمی چیلنجز محض سیاسی یا اقتصادی چیلنجز نہیں ہیں بلکہ ہمیں اخلاقی چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔

دنیا کو ان بحرانوں سے نکالنے کے لیے اخلاقی اور روحانی قیادت کی ضرورت ہے

یہ وقت ہے کہ ہم فیصلہ کریں کہ مذہب اور عقیدے کو عالمی سیاسی بحرانوں کے حل کیلئے استعمال کیا جائے

ان تاثرات کا اظہارا نڈو نیشیاء کے شہر بالی میں گروپ آف ٹوئنٹی (جی20) کے اجلاس سے پہلے ریلیجن 20 (جی20) فورم کے پہلے تاریخی اجلاس میں کیا گیا- جس میں ممتاز عالمی مذہبی رہنما ؤں نے شرکت کی -  اہم بات یہ ہے کہ اس کا اگلا اجلاس ہندوستان میں منعقد ہوگا- 

آپ کو بتا دیں کہ اس اجلاس کے اہم ایجنڈے میں مذہبی شناخت کو ہتھیار بنانے کی روک تھام ، آب و ہوا اور ماحولیاتی تحفظ میں عالمی مذاہب کا کردار، فرقہ وارانہ منافرت کے پھیلاؤ کو روکنا ،مفاہمت کی طرف بڑھنا، مذہب کے متروک اور مسائل زدہ اصولوں کو دوبارہ سیاق و سباق میں لانا، مذہبی بنیاد پرستی کا مقابلہ کرنا اور مذہبی اقلیتوں پر ظلم و ستم کی روک تھام وغیرہ شامل ہے-

پہلی بارمنعقد ہونے والی جی20 کانفرنس کا انعقاد دنیا کی دو سب سے بڑی اسلامی غیر سرکاری تنظیموں، مکہ میں قائم مسلم ورلڈ لی اور انڈونیشیائی نہضتہ العلماء نے کیا ۔

جی20 کا اجلاس جی-20 ممالک کے سربراہان کےاجلاس سے قبل منعقد ہوا جوکہ 15 اور 16 نومبر کوانڈونیشیا کے شہر بالی میں ہوگا جہاں دنیا کی 20بڑی اقتصادی طاقتوں کے سربراہان دنیا کو درپیش معاشی اور ماحولیاتی مسائل پر بات چیت کریں گے اور انکا حل نکالیں گے

یاد رہے کہ مسلم ورلڈ لیگ (ایم ڈبلیو ایل) مکہ میں قائم دنیا کی سب سے بڑی اسلامی غیر سرکاری تنظیم ہے ۔ اس تنظیم کا نیٹ ورک 139 ممالک پر محیط ہے ۔مسلم ورلڈ لیگ اسلام کے پیغام کو عام کرنے ، انتہا پسندی، تشدد کو روکنے اور لوگوں کو اعتدال کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے کو شاں ہے ۔

ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے 2016 سے مسلم ورلڈ لیگ کی باگ دوڑ سنبھالی ہو ئی ہے ۔ وہ اعتدال پسند اسلام پر ایک سرکردہ عالمی آواز کے طور پر پہچانے جاتے ہیں

فورم کی افتتاحی تقریب سے مسلم ورلڈ لیگ کے سربراہ ڈاکٹر محمد عبدالکریم العیسیٰ، نہضتہ العلماء کے چیئرمین یحییٰ کولیل استاکوف اور انڈونیشیا کے صدر جوکو ودودو نے براہ راست خطاب کئے جبکہ پوپ فرانسس نے ورچوئل خطاب کیا ۔

فورم کا عنوان "مذہب کو عالمی مسائل کے حل کے ذریعہ کے طور پر پیش کرنا " تھا ۔

اس اجلاس کے اہم ایجنڈے میں مذہبی شناخت کو ہتھیار بنانے کی روک تھام ، آب و ہوا اور ماحولیاتی تحفظ میں عالمی مذاہب کا کردار، فرقہ وارانہ منافرت کے پھیلاؤ کو روکنا ،مفاہمت کی طرف بڑھنا، مذہب کے متروک اور مسائل زدہ اصولوں کو دوبارہ سیاق و سباق میں لانا، مذہبی بنیاد پرستی کا مقابلہ کرنا اور مذہبی اقلیتوں پر ظلم و ستم کی روک تھام وغیرہ شامل تھا

اخلاقی اور روحانی قیادت کی ضرورت

مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل اور فورم کے شریک چیئرمین ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے کہاکہ"آج کے بڑے عالمی چیلنجز محض سیاسی یا اقتصادی چیلنجز نہیں ہیں بلکہ ہمیں اخلاقی چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔دنیا کو ان بحرانوں سے نکالنے کے لیے اخلاقی اور روحانی قیادت کی ضرورت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس سال عالمی مذہبی رہنما پہلی بار دنیا کے سب سے بڑے سیاسی اور حکومتی پالیسی فورم جی 20 کا حصہ ہیں۔ یہ وقت ہے کہ ہم تسلیم کریں کہ مذہب اور عقیدے کو عالمی سیاسی بحرانوں کے حل کیلئے استعمال کیا جائے ۔

  انہوں نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم جی20 میں قابل عمل اقدامات ترتیب دیں جوآگے چل کر دنیا میں ایک واضح فرق پیدا کریں۔

جی20 کے موقع پر میں ایسٹ۔ویسٹ برج بلڈنگ انیشیٹوکے آغاز کا اعلان کرتا ہوں ۔ یہ ایک نئی این جی او ہوگی جو دنیا بھر کے متنوع گروپوں کے درمیان پل کا کام کرے گی ۔ اس تنظیم کو مذہبی سفارت کاری کے فروغ کیلئے بنایا گیا ہے ۔ یہ ضروری ہے کہ ہم آگے بڑھیں ،مکالمہ کریں

ہندوستان کے سوامی گووند دیو گری نے آر20 کو تمام مذہبی عقائد کا پگھلنے والا برتن قرار دیتے ہو ئے کہا کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں تمام منافرتیں ختم ہو جائیں گی

awaz

ہندوستان کرے گا میزبانی

جنرل سکریٹری نے کہا کہ اسٹیج بھائی چارے کو فروغ اور دنیا بھر میں امن قائم کرنے کا پیغام دیتا ہے۔ اگلے آر20 چوٹی کانفرنس کی میزبانی کرنے کے لئے ہندوستان کی باری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے العیسا نے کہا کہ وہ ہندوستان کے میزبانی کرنے پر خوش ہے۔ جن کے ساتھ ہمارے ملک کا بہت مضبوط رشتہ ہے۔

العیسا نے کہا کہ انہیں اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ مذہبی قائدین کے پیغام کو دنیا میں بڑے پیمانے پر پہنچانے پر اس کا بڑا اثر ہوگا۔ جنرل سکریٹری نے کہا کہ ہندوستان کے آر 20 چوٹی کانفرنس کے دوسرے مرحلے کی میزبانی کرنے سے ہمیں خوش

بحرانوں کا موثر حل برآمد ہو سکے گا

جنرل چیئرمین نہدل العلماء یحییٰ چول سٹاکوف نے آر20 کے جغرافیائی ، سیاسی اور معاشی پہلو ئوں پر روشنی ڈالتے ہو ئے کہا کہ اس اجلاس میں طے کی جانے والی قدروں کی بدولت انسانیت اپنے بہت سے بحرانوں کا موثر حل تلاش کر سکے گی ۔ہمیں دنیا کی سب سے اہم مسلم تنظیم مسلم ورلڈ لیگ کے ساتھ شراکت پر فخر ہے۔

آر 20 اجلاس کے افتتاح کے موقع پر: جی ٹونٹی گروپ کے ضمن میں (آر20) اقدام نے اہل مذاہب کی مخلص اور سچے روحانی خواہش سے جنم لیا ہے اور یہ انسانیت کے مستقبل پرایمان رکھنے والوں کی مخلصانہ دلچسپی کا اظہار ہے۔

جبکہ پوپ فرانسس نے کہا کہ ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم اس زمین کی دیکھ بھال کریں جو ہمارا مشترکہ گھر ہےاور ہمیں آنے والی نسلوں کے لیے الہی کے اس تحفے کو محفوظ رکھنا ہے۔ہمیں انتہا پسندی، بنیاد پرستی، دہشت گردی ، نفرت، تشدد اور جنگ کے پیچھے چھپے محرکات کا خاتمہ کر نا ہو گا اور مذہب میں ان تمام مسائل کا ممکنہ حل مو جود ہے ۔

اجلاس سے خطاب کر نے والی نمایاں شخصیات میں جوکو ویدودو ( صدر انڈونیشیا) ، محمد بن عبدالکریم العیسیٰ( سیکرٹری جنرل مسلم ورلڈ لیگ سعودی عرب)، یحییٰ کولیل استاقوف( چیئرمین نہضتہ العلماء انڈونیشیا)، کارڈینل میگوئل،صدر پونٹیفیکل کونسل برائے بین المذاہب مکالمہ (ویٹیکن)، تھامس شیرماکر، سیکرٹری جنرل پروٹسٹنٹ ورلڈ ایوینجلیکل الائنس( جرمنی ) ، آرچ بشپ ہنری چکوڈم ندوکوبا، چرچ آف نائیجیریا (نائیجیریا) ،چیئر آف بورڈ ریورنڈ یوشینوبو میا، بورڈ آف انٹرنیشنل شنٹو اسٹڈیز ایسوسی ایشن (جاپان)، سوامی گووند دیو گری (بھارت)، ربی سلوینا (ارجنٹینا)، شیخ عبداللہ بن بیاہ،صدر فورم فار پروموٹنگ پیس (یو اے ای) ، میتھیو حسن کوکا، رومن کیتھولک بشپ آف سوکوٹو (نائیجیریا)، آرچ بشپ بشار متی وردہ، کلڈین کیتھولک چرچ (عراق)، آرچ بشپ تھامس شرماکر، ورلڈ ایوینجلیکل الائنس اور جنرل سیکرٹری برائے بین الاقوامی ادارہ برائے مذہبی آزادی (جرمنی) ،پاسٹرآندریس، سابق صدر کولمبیا (کولمبیا)وغیرہ شامل ہیں