این آری آئی یوسف بنے امینہ کا سہارا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-12-2021
این آری آئی یوسف بنے امینہ کا سہارا
این آری آئی یوسف بنے امینہ کا سہارا

 

 

 آواز دی وائس، کوچی

امینہ اور ان کے اہلِ خانہ اب اپنے کانجی راپٹم کے اپنےگھر میں سکون کی نیند سو سکیں گے، اب انہیں گھر کی ضبط کا خطرہ بھی نہیں ہوگا۔ امینہ اور اس کے اہل خانہ نے اپنے لڑکی کی شادی میں بینک سے قرض لیا تھا مگر وقت پر رقم نہ واپس کرنے کی وجہ سے گھر اور زمین بینک کی تحویل میں تھے۔

امینہ کو ان کا گھر اور زمین کیسے واپس ملی، بینک کو رقم کیسے واپس ملی، آئیے اس کی کہانی سنتے ہیں۔ یہ سب ایک این آرئی آئی تاجر یوسف علی کی وجہ سے ممکن ہو سکا ہے۔

امینہ نے جب سے بینک سےقرض لیا، ان کی راتوں کی نیند حرام ہوگئی، قرض واپسی کے لیے وہ لوگ جدوجہد کر رہے تھے، مگرلاکھ کوشش کے باوجود یہ ممکن نہ ہوسکا۔

امینہ نے کیچیری سروس کوآپریٹو بینک(Keechery Service Co-Operative Bank)سے اپنی بیٹی کی شادی کے لیے زمین اور گھر کے کاغذات گروی رکھ کر قرض لیا تھا۔

تاہم وقت پر قرض کی ادائیگی نہ ہونے کے سبب یہ دونوں چیزیں بینک کی تحویل میں تھے۔ جو پیسے امینہ کے پاس جمع تھے، انہوں نے اپنے شوہر کے علاج میں خرچ کردیے اور بینک کا قرض واپس کرنے کے لیے ان کے پاس رقم نہیں بچی۔

گذشتہ5دسمبر2021 کو پننگڈ میں امینہ کی ملاقات این آر آئی یوسف علی سے ہوئی۔ جیسے ہی لولوگروپ سے وابستہ یوسف علی کوان کےحالات کاعلم ہواانہوں نے فوراً اپنےساتھیوں سے کہا کہ امینہ کی مدد کریں اور بینک کو قرض کی رقم ادا کر انہیں ان کا گھر واپس دلائیں۔

امینہ نے اس کا تصور بھی نہیں کیا تھا کہ کوئی ان کی مدد کرے گا اور اس وقت جب ان پر قرض کا بوجھ ہے، ان کے شوہر کینسر کے مریض ہیں اور گھر بینک کی تحویل میں ہے۔

گذشتہ 6 دسمبر2021 کو امینہ اور اور اس کے شوہر پاس چند نامعلوم افرادآئےانہوں نے بتایا کہ وہ لولو گروپ سے تعلق رکھتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وہ لولو گروپ(Lulu Group NB Swaraj) سے تعلق رکھتے ہیں۔

انہوں نے بینک کی جانب سے قرض کی واپسی کی رسید انہیں دی اور ان سے کہا کہ اب وہ اپنے گھر میں آرا م سے رہ سکتی ہیں۔ زمین اور ان کا گھر ان کے پاس محفوظ ہے، نیز جلد ہی گھر اور زمین بینک کی جانب سے انہیں الاٹ کردیے جائیں گے۔

 لولوگروپ کے لوگوں نے انہیں رسید کے ساتھ 50 ہزار روپئے رقم بھی ان کے اخراجات کے لیے دی۔

خیال رہے کہ قرض کی رقم 2,14,242 روپئے تھے، جو انٹرسٹ کے بعد 3,81,160 ہوگئی تھی، جسے این آرآئی یوسف علی نے لو لو گروپ کے ذریعہ ادا کروائی۔