ایک سعودی اسکول سے ہندوستانی ملازم کی کیسے ہوئی رخصتی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
ایک سعودی اسکول سے ہندوستانی ملازم کی کیسے ہوئی رخصتی
ایک سعودی اسکول سے ہندوستانی ملازم کی کیسے ہوئی رخصتی

 

 

ریاض: سعودی عرب  میں یوں تو دنیا بھر کے لوگ روزگار سے جڑے ہیں مگر ہندوستان کے لوگ ایک خاص  درجہ اور مقام رکھتے ہیں،جس کے  ثبوت آے دن مل جاتے ہیں۔ کبھی کسی نرس کو نم آنکھوں کے ساتھ رخصت کیا جاتا ہے تو کبھی کسی ڈاکٹر کو- اب ایک اور واقع سامنے آیا ہے،جس میں  ایک ہندوستانی کو اسکول کی ملازمت سے یادگار  طریقہ سے رخصت کیا گیا- دراصل علاقے نجران میں ایک ہائی اسکول میں ملازمت کرنے والے  ہندوستانی شہری ’راجو‘ نے کئی سال بعد جب خاندان سے ملنے واپسی کا فیصلہ کیا تو اسے اسکول کے طلبا کی طرف سے حیرت انگیز محبت کا مظاہرہ دیکھنے کو ملا۔ 

راجو نجران کے بن عثیمین سیکنڈری اسکول میں ملازمت کرتا ہے۔ اسکول کے طلبا اس کی بہت عزت کرتے ہیں اور وہ بھی بچوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آتا ہے۔ اس طرح بچوں اور راجو کے درمیان دوستی ہوگئی تھی۔

جب طلبا کو پتا چلا کہ راجو اپنے خاندان سے ملنے کے لیے وطن واپس جانے کی تیاری کر رہے ہیں تو طلبا نے اسکول کے پرنسپل سے بات کی۔

اسکول کے پرنسپل’علی آل سوار‘ نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ تعلیمی سال کے اختتام پر ہمارے پاس طلبا کو راغب کرنے کے لیے کئی پروگرامات اور سرگرمیاں ہوتی ہیں۔ ہم ان پروگرامات کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ اس دوران ایک دن طلبا کا ایک گروپ میرے پاس آیا اور کہنے لگا کہ ہم ’راجو انکل‘ کے اعزاز میں پارٹی دینا چاہتے ہیں۔ میں نے طلبا کے اس پروگرام کی تائید کی اور انہیں متعلقہ سرگرمیوں کے انچارج محمد الشرمان سے رابطہ کرکے تقریب کے انتظامات کرنے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ مشاورت کے بعد طلبا نے طے کیا کہ ’راجو‘ کو رخصتی سے قبل وہ اپنی جیب سے کچھ رقم اکھٹی کر کے دیں گے۔

سب نے مل کر 900 ریال جمع کیے۔اگرچہ یہ رقم زیادہ نہیں مگر اس کی علامتی اہمیت ضرور ہے۔ اس سے طلبا اور راجو کے درمیان انسانی ہمدردی کے جذبے کی عکاسی ہوتی ہے۔ تقریب کے روز طلبا نے راجو کے ساتھ گروپ فوٹو بنوائے اور اس کی حمایت میں نعرے بازی کی۔