کشمیر: پنڈت لڑکی کی شادی میں مسلمانوں کا تعاون

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 28-06-2022
کشمیر: پنڈت لڑکی کی شادی میں مسلمانوں کا تعاون
کشمیر: پنڈت لڑکی کی شادی میں مسلمانوں کا تعاون

 

 

گاندربل: کشمیر میں تشدد اور خون خرابہ کے درمیان بھی لوگوں کے باہمی رشتوں میں کوئی فرق نہیں آیا ہے۔آج بھی مستحکم ہیں کشمیری پنڈتوں اور مسلمانوں کے رشتے اور وہ ایک دوسرے کی خوشی وغم میں شامل ہوتے رہتے ہیں۔ صدیوں پرانی روایت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک اور مثال سامنے آئی ہے۔

کشمیری مسلمانوں نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کے لار گاؤں میں ایک کشمیری پنڈت خاتون کی شادی کی تقریب میں شرکت کی اور تعاون بھی کیا۔

مقامی لوگوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ لاڑ گاؤں میں آنجہانی پنڈت موہن لال کی بیٹی مینو کماری کی شادی کی تقریب میں مسلمان پڑوسیوں نے شرکت کی اور تمام کاموں میں تعاون بھی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ پنڈت خاتون کی شادی کی ہر رسم میں شریک ہوئے ہیں اور ساتھ کھانا بھی کھایا۔ وہ چار دنوں تک پنڈت بھائیوں کے ساتھ مل جل کر رہے۔

ایک خبر رساں ایجنسی کے مطابق مقامی لوگوں نے کہا، "یہ پرانی روایت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال ہے جس کے تحت مسلم اور پنڈت دونوں خاندان ایک ساتھ رہ رہے ہیں، یہاں تک کہ کئی بار ناموافق حالات بھی رہے ہیں۔"

اس دوران ضلع صدر گاندربل سناتھم دھرم سبھا بدری ناتھ بھٹ نے کہا کہ یہاں گزشتہ چار دنوں سے تقریب جاری تھی اور ان چار دنوں میں مسلم پڑوسی بشمول مرد و خواتین نے ہر رسم میں حصہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان مرد و خواتین نے مہندی رات، گانے اور رقص سمیت دیگر رسومات میں حصہ لیا، جس سے یہ واضح پیغام ملتا ہے کہ وادی کشمیر میں مسلمان اور ہندو اپنے پڑوس میں کیسے رہ رہے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ’’ہم برسوں سے ایک ساتھ رہ رہے ہیں اور ہم ایک دوسرے کے فنکشنز میں شریک ہوتے ہیں، چاہے وہ شادی ہو، کسی کی موت ہو یا کوئی اور فنکشن، ہم ساتھ رہے ہیں۔ حال ہی میں ہمارے کچھ مسلمان بھائی حج کے لیے گئے تھے، ہم بھی ان کے مسلمان رشتہ داروں کی طرح ان سے ملنے گئے،‘‘۔

دریں اثناء ایک اور مقامی شخص الطاف احمد نے بتایا کہ وہ محلے میں ایک ساتھ رہتے آئے ہیں اور ہندو پڑوسی کی شادی کی تقریب میں شرکت کرنا ان کا فرض تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان یہ صدیوں پرانا رشتہ ہے اور اسے شرارتی عناصر نہیں ٹوڑ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک ساتھ رہ رہے ہیں اور ہم ایسا کرتے رہیں گے اور ہر چھوٹے بڑے مواقع پرایک دوسرے کی حمایت اور محبت کریں گے۔اس شادی میں مسلم خواتین دولہا کا استقبال کرتی ہوئی نظر آرہی تھیں اور شادی کی تقریب کے دوران پنڈت خاتون کے ساتھ گانے اور رقص میں بھی حصہ لے رہی تھیں۔