حیدرآباد:بے زبان غیر مسلم جوڑے کی شادی میں مسلم نوجوانوں نے نبھائی ذمہ داری

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-02-2022
حیدرآباد:بے زبان غیر مسلم جوڑے کی شادی میں مسلم نوجوانوں نے نبھائی ذمہ داری
حیدرآباد:بے زبان غیر مسلم جوڑے کی شادی میں مسلم نوجوانوں نے نبھائی ذمہ داری

 

 

شیخ محمد یونس : حیدر آباد

ایک ایسے وقت جبکہ سماج کو مذہب کے نام پر بانٹنے کی ناپاک اور مذموم کوششیں کی جارہی ہیں۔ریاست تلنگانہ کے رائیکل منڈل میں مسلم نوجوانوں نے قوت سماعت اور گویائی سے محروم غریب ہندو جوڑے کی شادی کی انجام دہی کے ذریعہ انسانیت دوستی' قومی یکجہتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک خوبصورت اور روشن مثال پیش کی ہے۔

مذہب، انسانیت کی راہ میں رکاوٹ نہیں

ضلع جگتیال کے سماجی کارکنان ریاض الدین ' بابو جانی اور مشتاق احمد منو نے اپنے اقدام کے ذریعہ ثابت کیا کہ مذہب اور ذات پات انسانیت کی راہ میں کبھی بھی حائل نہیں ہوتے۔مسلم نوجوانوں کے جذبہ انسانیت اور ہمدردی کی مختلف گوشوں سے زبردست ستائش کی جارہی ہے۔

بے زبان جوڑے میں محبت

 ریاست تلنگانہ کے ضلع جگتیال کے رائیکل منڈل کی ساکن آترم لتا عرف جیوتی قوت سماعت اور گویائی سے محروم ہے۔وہ دسویں جماعت کامیاب ہے۔جیوتی کی انسٹا گرام پر ریاست آندھراپردیش کے اونگول سے تعلق رکھنے والے ارون سے جان پہچان ہوئی۔ارون ڈگری کامیاب ہے اور وہ بھی گونگا اور بہرا ہے۔یہ دونوں بے زبانوں کے درمیان دوستی محبت میں بدل گئی۔دونوں نے انسٹا گرام پر ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کیا اور شادی کرلینے کا ارادہ ظاہر کیا۔جیوتی اور ارون نے اپنی محبت کے بارے میں والدین سے بات چیت کی اور اپنے اپنے والدین کو شادی کیلئے راضی کرلیا۔

awaz

مسلم نوجوانوں کا مستحسن اقدام

 سوشیل میڈیا کے ذریعہ جیوتی اور ارون کی محبت کا علم ہونے پر جگتیال کے سماجی کارکن ریاض الدین دونوں کی شادی کروانے رقم کے انتظام کیلئے کمربستہ ہوگئے۔-  ریاض الدین انسانیت کی خدمت کیلئے ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں۔وہ ضرورت مندوں کیلئے خون کا نظم کرواتے ہیں اور بڑے پیمانہ پر خون کے عطیہ کیمپس منعقد کرتے ہیں۔کورونا بحران کے دوران ریاض الدین نے بلا لحاظ مذہب و ملت درجنوں نعشوں کی آخری رسومات کا انتظام کیا۔

ریاض الدین نے رائیکل منڈل میں مقیم اپنے دوستوں سے ربط قائم کیا اور غریب جوڑے کی شادی کے انتظامات روبہ عمل لائے۔رائیکل منڈل کے سماجی کارکنان محمد بابو جانی اور مشتاق احمد منو نے مالی تعاون کیا۔ریاض الدین کی اپیل پر برادران وطن بھی آگے آئےاور سب نے ملکر اس بے زبان جوڑے کی شادی کروائی۔رائیکل کی ایک مندر میں جیوتی اور ارون کی شادی انجام پائی۔شادی میں مختلف مذاہب کے افراد نے شرکت کی اور نوبیاہتاجوڑے کو مبارکباد دی۔

 انسانیت کی بقا کے لیے سب کا تعاون ضروری

ریاض الدین نے آواز دی وائس کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کی بقاء کیلئے سب کا تعاون ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب میں ضرورت مندوں کی مدد کی تلقین کی گئی ہے۔ریاض الدین نے کہا کہ بے زبان ہندو جوڑے کی شادی میں انسانی بنیادوں پر مدد کی گئی۔ہمارا ملک مختلف اقسام کے پھولوں کا حسین گلدستہ ہے۔جہاں ہندو' مسلم' سکھ اور عیسائی سب مل جل کر رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کے پر آشوب دور میں گنگا جمنی تہذیب کی برقراری کیلئے اقدامات ناگزیر ہیں۔

 مسلم نوجوانوں نے معاشرہ کو انسانیت کے ساتھ ساتھ اتحاد و اتفاق کا درس دیا ہے۔ایسی ہی خدمات کے باعث آج انسانیت زندہ ہے۔ہندو' مسلم اتحاد کی طاقت کے باعث ہی ساری دنیا میں ہندوستان کو نمایاں مقام حاصل ہے۔بلا لحاظ مذہب و ملت ایک دوسرے کی مدد میں ہی انسانیت کی بقاء مضمر ہے۔