محرم نے ہندوستانی قوم پرستوں کو کیسے متاثر کیا؟

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 08-08-2022
محرم نے ہندوستانی قوم پرستوں کو کیسے متاثر کیا؟
محرم نے ہندوستانی قوم پرستوں کو کیسے متاثر کیا؟

 

 

awazthevoice

 ثاقب سلیم، نئی دہلی

محرم یا یوم عاشورہ سے مراد  داراصل اسلامی سال کے پہلے مہینے کی دسویں تاریخ ہے۔ سنہ680ء میں اس تاریخ کو ایک ظالم حکمران کی ایک بہت بڑی فوج نے پیغمبراسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کےنواسے حسین ابن علی اور ان کے ساتھیوں کو شہید کر ڈالا تھا۔ عراق کے شہر کربلا میں پیش آنے والے اس واقعہ نے مسلمانوں کو صدیوں سے حق و انصاف کی حمایت میں ظلم کے خلاف مقابلہ کرنےکی تحریک دی ہے۔

اگر ہندوستان پر غیر ملکی انگریزوں کی حکمرانی ظلم نہیں تھی تو پھر کیا ہوتا؟ بے شک دیندار مسلمانوں نے کربلا میں حسین کی قربانی کے جذبے سے قوم پرستی کا پیغام دیا۔ خیال رہے کہ سنہ1806ء میں محرم مارچ کےمہینہ پڑا تھا۔

قوم پرستوں کی طرف سے جنوبی ہند میں ایک مقبول انگریز مخالف بغاوت کا خفیہ منصوبہ تیار کیا جا رہا تھا۔ ٹیپوسلطان نے صرف 7 سال قبل سری رنگاپٹنہ کے میدان جنگ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ یہ دن بہت ہی اہمیت کا حامل ہے۔

 مسلم علماء نے بنگلور، نندی ہلز، ویلور اور دیگرشہروں میں محرم کے اجتماعات کو حب الوطنی کے پیغامات کی تبلیغ کے لیے استعمال کیا۔ محرم کی تقاریر لوگوں کو یہ بتانے کے لیےاستعمال کی گئی کہ کس طرح حق اور انصاف کے درمیان جنگ میں حسین ابن علی نے برائی سے سمجھوتہ کرنے بجائےموت کا انتخاب کیا۔

اس موقع پر ٹیپو سلطان کی شہادت کو شاعروں نے مجالس کے علما نے حضرت امام حسین کی طرح شہادت سے تشبیہ دی جب کہ ظالم انگریزکا موازنہ یزید سے کیا گیا۔ محرم کی مجالس اور جلوس میں ایسے گیت گائے گئے جہاں ٹیپوسلطان کی تعریف کی گئی۔ جب کہ میر صادق اور پورنائیہ کا موازنہ انگریزوں کے خلاف جنگ کے دوران ٹیپو کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے والے غداروں سے کیا گیا۔

ان شہروں میں تعینات سپاہی ہندوستان کے مختلف علاقوں سے تھے۔ ہر ہندوستانی کو پسند کرنے کے لیے یہ گانے کئی زبانوں میں بنائے گئے اور ہر زبان میں عوامی مقامات پر گائے گئے۔ ان گانوں میں ٹیپو کی شہادت کا حسین کی شہادت سے موازنہ کیا گیا ہے۔ حسین کی شہادت کی طرح ٹیپو کی شہادت کا مطلب سچائی کی شکست نہیں تھی، بلکہ اس نے اصل مقصد کو تقویت دی اور ساری دنیا کے سامنے برائی کو بے نقاب کیا۔

دو ماہ بعد ہندوستانی نے ان شہروں میں بغاوت شروع کردی۔ مختلف وجوہات کی بنا پر بغاوت کامیاب نہ ہو سکی تاہم اس واقعے نے سنہ 1857 میں مستقبل میں بڑے پیمانے پر بغاوت کا خاکہ فراہم کیا تھا۔