بہار : مسجد سے شروع ہوئی جہیز کے خلاف مہم

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 07-03-2022
 بہار:  مسجد سے شروع ہوئی جہیز کے خلاف مہم
بہار: مسجد سے شروع ہوئی جہیز کے خلاف مہم

 

 

سلطانہ پروین/ پورنیہ

 جہیزلیناایک ناپسندیدہ عمل ہے۔ خود اسلام میں بھی اسے برا کہا گیا ہے۔ جہیز لینا بھی اسی طرح برا ہے، جس طرح سود لینا اور شراب پینا حرام ہے۔ جہیز کو بدترین سود کہا گیا ہے۔ اس معاشرتی برائی کی وجہ سے بیٹیاں خود کو والدین پر بوجھ سمجھنے لگتی ہیں اور نوبت یہاں تک آ جاتی ہے کہ بعض اوقات بیٹیاں خودکشی کرنے پر مجبور ہوجاتی ہیں۔

ریاست بہار کے پورنیہ ضلع میں جہیز کے خلاف عوامی سطح پرمہم شروع کی گئی ہے،تاکہ لوگ اس برائی سے بچ سکیں۔

چارمارچ 2022 کو پورنیہ کی دومسجدوں سجادیہ مسجد اورجامع مسجد کےاماموں نےنمازِجمعہ کے دوران لوگوں سے جہیز کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی اپیل کی ہے۔ 

اماموں نے نماز سے پہلے لوگوں کو جہیزکے نقصانات سے لوگوں کو آگاہ کیا۔ دونوں اماموں نے فرمایا کہ جس طرح اسلام میں سود اور شراب حرام ہے اسی طرح جہیز کے طور پر روپیہ لینا بھی حرام ہے۔

 اسلام میں جہیز کی کوئی جگہ نہیں

نماز جمعہ کے دوران پورنیہ کے میڈکل ہب لائن مارکیٹ میں واقع سجادیہ مسجد کے امام مفتی خالد ندیم نے لوگوں سے کہا کہ اسلام میں جہیز کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ یہ حرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ کی نماز سے قبل ایک بیوا خاتون ان کے پاس آئیں اور مدد مانگنے لگیں۔ اس خاتون نے کہا کہ ان کی بیٹی شادی کے لائق ہوگئی ہے لیکن پیسے نہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنی بیٹی کی شادی نہیں کر پا رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جہاں بھی شادی کی بات ہوتی ہے وہاں لڑکے والے جہیز مانگتے ہیں۔ خالد ندیم کا کہنا ہے کہ اس خاتون کی کہانی سن کر وہ بہت متاثر ہوئے اور انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اب نماز کے دوران اپنے خطبہ میں جہیز سے ہونے والی برائی سے لوگوں کے آگاہ کریں گے۔ ان سے جہیز نہ لینے یا نہ دینے کی اپیل کریں گے۔ لوگوں سے بھی کہیں گے کہ ایسی شادی میں نہ جائیں جہاں جہیزلیا جا رہا ہے۔

اسلام میں جہیز کا بدترین سود 

خزانچی جامع مسجد کے امام وحید الزماں نے اپنی تقریر میں کہا کہ کافی دنوں سے ان کے ذہن میں یہ بات چل رہی تھی کہ جہیز کے خلاف لوگوں کو آگاہ کیا جائےتاکہ معاشرے سے اس برائی کو ختم کیا جاسکے۔

چار مارچ 2022 کو جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران امامت کرتے ہوئے انہوں نے لوگوں سے کہا کہ اسلام نے جہیز کو بدترین سود قرار دیا ہے۔ اس سماجی برائی کی وجہ سے بہت سی بیٹیاں خود کو اپنے والدین پر بوجھ سمجھتی ہیں اور شادی نہ ہونے کی وجہ سے خودکشی کر لیتی ہیں۔ جہیز ایک ناسور ہے جومعاشرے کو کھوکھلا کر رہا ہے۔

انہوں نے جمعہ کی نماز کے لیےآئے نوجوانوں سے کہا کہ شادی کے وقت آپ جہیز لینے سے انکار کر دیں، یہ حرام ہے۔ حرام کاموں سے برائی پھیلتی ہے، اس سے کبھی بھلائی کی توقع نہیں کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ نماز کے دوران لوگوں کو جہیز کے بارے میں آئندہ بھی بتایا کریں گے۔

پندرہ سال سے جہیزوالی شادی سے دور

کلہیا ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے سکریٹری تنویر مصطفیٰ گزشتہ 15 سالوں سے ایسی شادیوں میں شرکت کرنے سے گریز کر رہے ہیں، جہاں جہیز لیا دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب وہ اس مہم میں دوسروں کو بھی شامل کریں گے۔ عوام سے اپیل کریں گے کہ ایسی شادیوں میں شرکت نہ کریں جن میں جہیز کا لین دین ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ شہرکےعلمائے کرام سے بات کریں گے اور ان سے کہیں گے کہ ایسی شادیوں میں نکاح نہ پڑھایا جائے جہاں جہیز لیا جا رہا ہو۔

تنویرمصطفیٰ کا کہنا ہے کہ معاشرے سےاس برائی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔اگرایسا ہوتا ہےتوغریبوں کو سب سے زیادہ فائدہ ہوگا، تاکہ غریب کی بیٹی کی شادی بھی وقت پر ہو سکے۔

 علما کا بلایا جائے گا اجلاس 

سجادیہ مسجد کےامام مفتی خالد ندیم کا کہنا ہے کہ وہ جہیز کے خلاف شروع کی گئی اس مہم میں شہر کے علمائے کرام کو بھی شامل کریں گے اور جلد ہی علمائے کرام کا ایک بڑا اجلاس بلایا جائے گا۔  

انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے کواس بیماری سے نجات دلانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔