عظیم اللہ شیخ نے شمشان کے لئے دیدی زمین

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-07-2022
عظیم اللہ شیخ نے شمشان کے لئے دیدی زمین
عظیم اللہ شیخ نے شمشان کے لئے دیدی زمین

 

 

کولیندو کلیتا / بوکو

آسام کے کامروپ ضلع کے بوکو حلقے کے تحت تروکپارہ گاؤں کے رہنے والے 95 سالہ محمد عظیم اللہ شیخ نے حال ہی میں مقامی لوگوں کا دل جیت لیا ہے۔ انھوں نے اپنی 1.5 کٹھہ زمین شمشان کی تعمیر کے لیے دیدی۔ انھوں نے علاقے کے ہندو خاندانوں کو زمین عطیہ کرکے فراخدلی کی ایک نادر مثال پیش کی ہے۔

تروکپارہ دیہی ترقی کمیٹی کے مشیر اندرجیت بورو نے کہا، ’’ہم شیخ کے، ان کی بہترین انسانی خدمات کے لیے ہمیشہ شکر گزار رہیں گے۔ انھوں نے مسلمان ہونے کے باوجود ہندوؤں کے لیے شمشان کی زمین عطیہ کی ہے۔

awaz

اس سے قبل علاقے میں کوئی شمشان نہ ہونے کی وجہ سے مقامی لوگوں کو میت کے انتم سنکار میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ محمد عظیم اللہ شیخ کی جانب سے زمین ملنے کے بعد اب علاقے کے ہندو خاندان کافی راحت محسوس کر رہے ہیں۔

تروکپارہ گاؤں میں تقریباً 300 ہندو، 30 مسلمان اور 10 عیسائی خاندان ایک ساتھ رہتے ہیں۔ واضح رہے کہ شیخ کے 5 بیٹے اور 3 بیٹیاں ہیں اور وہ اپنے والد کی جانب سے قبرستان کے لیے زمین عطیہ کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

شیخ کے سب سے چھوٹے بیٹے عارف حسین نے کہا کہ "وہ ایک ایسے علاقے میں رہتے ہیں جہاں ہندو اور مسلمان ایک ساتھ رہتے ہیں۔" اس لیے انھیں ہندو باشندوں کے لیے زمین عطیہ کرنے میں کوئی اعتراض نہیں ہے۔

عارف نے کہا، "مقامی ہندو خاندانوں کو مناسب زمین نہ ہونے کی وجہ سے آخری رسومات کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ جب مقامی لوگوں نے زمین کی درخواست کی تو میرے والد نے قبرستان کے لیے زمین عطیہ کر دی۔ ہمیں مقامی ہندوؤں کی مدد کر کے بہت خوشی ہوئی،"۔

شیخ نے کہا کہ جب لوگ اپنے مسائل کے بارے میں بات کرتے تھے تو انہیں بہت دکھ ہوتا تھا۔ چنانچہ وہ فوراً اپنی زمین عطیہ کرنے پر راضی ہو گئ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے تقریباً 60 سال قبل بوکو میں ریاستی ویٹرنری ہسپتال کے لیے ریاستی حکومت کو 10 بیگھہ زمین عطیہ کی تھی۔