آسام: مسافروں کو سڑک کے گڑھوں سے بچا رہے ہیں عارف علی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 21-07-2022
آسام: مسافروں کو سڑک کے گڑھوں سے بچا رہے ہیں عارف علی
آسام: مسافروں کو سڑک کے گڑھوں سے بچا رہے ہیں عارف علی

 

 

سمیتا بھٹاچاریہ،جورہٹ

عارف علی کی عمر 70 سے زائد ہوچکی ہے مگر وہ آج بھی جوانوں کی طرح کی کام کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ وہ سماجی خدمت اور انسانوں کی بھلائی کا کام کرنے میں مصروف ہیں۔ وہ اپنے ہاتھوں سے سڑکوں کے گڑھوں کو مٹی، بجری اور ریت سے بھرنے کا کام رضاکارانہ طور پر کرتے ہیں تاکہ راہگیرسڑک حادثات سے بچ سکیں اورانہیں آنے جانے میں کوئی مشکل نہ ہو۔ان کےکام سےان کی عمرکا اندازہ نہیں ہوتا ہے۔

عارف علی اپنی زندگی کی ستروہیں دہائی میں جی رہے ہیں۔ وہ گذشتہ 20 سالوں سے وہ یہ کام رضاکارانہ طور پر کر رہے ہیں۔وہ ریاست آسام کے جورہٹ ضلع کے تیتابرسب ڈویژن کے ٹیپومیا سے تعلق رکھتے ہیں۔

ان کی گروسری کی دکان ہے۔انہوں نے آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ تیتابر بورہولا سڑک کے گڑھوں کو بھرنا ان کی زندگی کا سب سے بڑا مشن بن گیا ہے۔ جب ان کے علاقے میں کوئی گڑھا نظر آتا ہےوہ فوراً اس کو مٹی، بجری اور ریت سے بھرتے ہیں تاکہ کوئی حادثہ نہ ہونا پائے۔

وہ بتاتےہیں کہ گڑھوں کی وجہ سے ہونےوالےسڑک حادثات دیکھنے کےبعدانہوں نے راہگیروں کی پریشانی کو دور کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کئی بارانہوں نے لڑکیوں کی گڑھوں کی وجہ سے سڑکوں پر گرتے ہوئے دیکھا تھا۔

وہ بتاتے ہیں کہ اگر کوئی 18 کلومیٹر طویل تیتابر بورہولا سڑک سے گزرتا ہے تو اسے زیادہ گڑھے نظر آئیں گے۔ انہوں نے لڑکیوں اور خواتین کو اپنی اسکوٹی کا توازن کھوکر گرتے ہوئے دیکھا تھا،اس کے بعد انہیں اس کام کو کرنے کا فیصلہ کیا۔

awazthevoice

عارف علی کی انسانیت کو سلام

وہ بتاتے ہیں کہ ایک بار اس سڑک پر ان بڑے گڑھوں کی وجہ سے ایک بوڑھی خاتون گر پڑیں اور بری طرح سے زخمی ہوگئیں۔ اس کے بعد میں نے سوچا کہ خواتین اور بچوں کے لیے کچھ کیا جائے۔پھر انہوں نےانسانیت کی خاطر ہے گڑھوں کو بھرنے کا فیصلہ کیا۔

عارف علی سڑک کے کنارے بانسوں سے بنی اور پلاسٹک سے ڈھکی دکان میں روز مرہ کی زندگی گزارنے کے لیے گروسری کی دکان چلاتے ہیں اور اپنی بیٹی کے ساتھ دکان کے عقب میں مٹی کے پلستر والی جھونپڑی میں رہتے ہیں۔

عارف علی اگرچہ غریب ہیں تاہم وہ بڑے دل کے مالک ہیں۔ انہوں نے ایک بار اپنے گھر کے سامنے ٹیپومیا اسٹیٹ ڈسپنسری کی طرف جانے والی سڑک کا سفر کیا تھا۔ صبح 6 بجے سے صبح 8 بجے تک وہ بیلچہ، مارٹر پین اور ٹرول لے کر گھومتے ہیں اور  جہاں بھی گڑھے نظر آتے ہیں اس کو بھر دیتے ہیں۔ 

awazthevoice

بڑے بڑوں سے ہیں عارف علی

اتوار کے دن مادھو پور ایچ ایس کے پرنسپل، چند طلباء کو بھیجتے ہیں جو رضاکارانہ طور پر سڑک کے کناروں پر پڑے ملبے کو اکٹھا کرکے ان گڑھوں کو بھرنے میں میری مدد کرتے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ میں گڑھوں کو بھرتا ہوں مگر بارش کی وجہ سے دوبارہ گڑھے بن جاتے ہیں۔ انہوں نےمقامی ایم ایل اے بھاسکر جیوتی باروہ سے تعاون کی اپیل کی تھی کہ وہ انہیں بجری کا کم از کم ایک ڈمپر فراہم کریں تاکہ انہیں گڑھوں کو بھرنے میں آسانی ہو۔

ان کی خدمات کو علاقےکے لوگوں بطار خاص چار بیہو سمیلن کمیٹیوں یعنی باگورڈیا، راج بہار، کوروٹیاپر اور ٹیپومیا وغیرہ نےسراہا ہے۔اس سال منعقد ہونے والے بیہو سمیلن کے دوران انہیں نوازا گیا ہے۔ تیتابر کے ایم ایل اے بھاسکر جیوتی بروہا نے سڑک کی خستہ حالی کے تعلق سے رابطہ کرنے پر کہا کہ انہوں نے سڑک کی مرمت  کے لیے کئی بار تجاویز پیش کی ہیں لیکن فنڈز منظور نہیں ہوئے ہیں۔

عارف علی نے کہا کہ میں او این جی سی(ONGC)سے کچھ فنڈز حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں اور بہت جلد اس سڑک کی مرمت کر دی جائے گی۔