یوکرین تنازعہ: خام تیل 8 سال کی بلند ترین سطح پر

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 22-02-2022
یوکرین  تنازعہ: خام تیل 8 سال کی بلند ترین سطح پر
یوکرین تنازعہ: خام تیل 8 سال کی بلند ترین سطح پر

 

 

آواز دی وائس، ممبئی

یوکرین روس تنازعہ کے باعث آنے والے دنوں میں مہنگائی مزید بڑھ سکتی ہے۔ اس تنازعہ کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 95 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی ہے۔ یہ تقریباً 8 سال پہلے ہوا تھا۔

خام تیل کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے آنے والے دنوں میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی عالمی منڈی میں قدرتی گیس کی قیمت بھی بڑھ رہی ہے۔ جس کے باعث ملک کے اندر ایل پی جی اور سی این جی کی قیمتوں میں اضافے کا قوی امکان ہے۔

یوکرین اور روس کے تنازعہ سے بھی سونے کی قیمتوں کو حمایت مل رہی ہے۔ اس کے نتیجے میں یہ 50,500 روپے کی سطح کو عبور کر گیا ہے۔ ان دونوں ممالک کے درمیان تنازعہ کی وجہ سے تانبے اور ایلومینیم کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔

ہم آپ کو بتا رہے ہیں کہ یوکرین روس تنازعہ آپ کی جیب پر کیا اثر ڈالے گا؟ انتخابات کے بعد پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں۔ اتر پردیش اور پنجاب سمیت 5 ریاستوں میں جاری اسمبلی انتخابات کے بعد عام آدمی کو مہنگائی کے محاذ پر بڑا جھٹکا لگ سکتا ہے۔

اسمبلی انتخابات کے نتائج 10 مارچ کو آنے والے ہیں۔ اس کے بعد پیٹرول اور ڈیزل مہنگا ہوسکتا ہے، کیونکہ خام تیل کی قیمت 8 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 15 سے 20 روپے تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

آئی آئی ایف ایل سیکیورٹیز کے نائب صدر (کموڈٹی اینڈ کرنسی) انوج گپتا کا کہنا ہے کہ تیل کمپنیوں نے 3 نومبر سے پیٹرول کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے، جب کہ اس کے بعد سے خام تیل 15 ڈالر فی بیرل سے زیادہ مہنگا ہو گیا ہے۔ مستقبل میں بھی اس میں تیزی آ سکتی ہے۔ آنے والے وقت میں بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل تک جا سکتی ہے۔