مارچ تک مہنگائی کے اپنے عروج پر پہنچنے کا امکان: شکتی کانت داس

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 10-02-2022
مارچ تک مہنگائی کے اپنے عروج پر پہنچنے کا امکان: شکتی کانت داس
مارچ تک مہنگائی کے اپنے عروج پر پہنچنے کا امکان: شکتی کانت داس

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

پہلے ہی مہنگائی سے نبرد آزما عام آدمی کو ایک اور جھٹکا لگ سکتا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر نے خبردار کیا ہے کہ مارچ تک مہنگائی اپنے عروج پر پہنچنے کا امکان ہے۔

اس کے علاوہ آپ کا قرض بھی اس وقت سستا نہیں ہوگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ آپ کی موجودہ EMI میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

اس وقت مہنگائی سے کوئی ریلیف نہیں ہے۔ آر بی آئی نے مالی سال 2021-22 میں خوردہ افراط زر کی شرح (سی پی آئی) 5.3 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔ چوتھی سہ ماہی میں یہ 5.7 فیصد ہو سکتا ہے۔

اسی وقت، مالی سال 2022-23 کے لیے CPI افراط زر کا تخمینہ 4.5 فیصد لگایا گیا ہے۔ مہنگائی 2022-23 کی پہلی سہ ماہی میں 4.9 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 5 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 4 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 4.2فیصد رہنے کی توقع ہے۔

آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے بدھ کو کہا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کی میٹنگ میں ریپو اور ریورس ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریپو ریٹ جو قرض کی شرح سود کا فیصلہ کرتا ہے فی الحال 4 فیصد ہے اور ریورس ریپو ریٹ 3.35فیصد ہے۔

آر بی آئی نے لگاتار 10ویں بار ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ اس سے پہلے سال 2020 میں، مرکزی بینک نے مارچ میں ریپو ریٹ میں 0.75فیصد (75 bps) اور مئی میں 0.40 فیصد (40 bps) کی کمی کی تھی اور اس کے بعد سے ریپو ریٹ 4فیصد کی تاریخی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔ تب سے آر بی آئی نے شرحوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔

ای-روپے پری پیڈ واؤچر کی حد بڑھا کر 1 لاکھ روپے کر دی گئی۔ آر بی آئی نے ای روپی پری پیڈ ڈیجیٹل واؤچر کے تحت کیپ بڑھانے کی تجویز پیش کی ہے۔ آر بی آئی کے گورنر شکتی کانتا داس نے کہا کہ 10,000 روپے کی موجودہ حد کو بڑھا کر ایک لاکھ روپے فی واؤچر کر دیا گیا ہے۔ ای روپی بنیادی طور پر ایک ڈیجیٹل پری پیڈ واؤچر ہے، جو ایک صارف کو اس کے فون پر SMS یا QR کوڈ کی صورت میں موصول ہوتا ہے۔