نور محمد بھٹ: کشمیرمیں شادیوں کی رونق بننے والاسنتور ساز

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
کشمیری شادیوں میں کیوں پسند کئے جا رہے ہیں سنتور ساز
کشمیری شادیوں میں کیوں پسند کئے جا رہے ہیں سنتور ساز

 

 

احسان فاضلی ،سری نگر

 جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام کا علاقے وتھورا لوک تھیٹر اور موسیقی کے لیے جانا جاتا ہے۔اس علاقے کے نوجوان سنتور ساز میں اپنے فن کا جوہر دکھانے میں مصروف ہیں، عام طور پر شادیوں کے موقع پر یہاں کے نوجوانوں کا گروپ سنتور بجاتا ہے۔ شادی کی تقریبات ان سنتور سازوں سے خوبصورت ہو جاتی ہے۔

تاہم گذشہ دو سالوں سے کورونا وائرس کی وبا نے اس پیشے سے وابستہ نوجوانوں کے روزگار کو بھی متاثر کیا ہے۔

اسی سے وابستہ ایک 28 برس کے نوجوان نور محمد بھٹ ہیں۔ نورمحمد بھٹ کو'ساحل سنتور'کے نام سے جانا جاتا ہے۔ وہ گذشتہ تین سالوں سے مختلف محفلوں میں سنتور بجا رہے ہیں۔سہیل سنتور نے آواز دی وائس کو بتایا کہ میں بچپن سے سنتور بجاتا رہا ہوں،بچپن کے دنوں میں جب مجھ کو سنتور بجانا نہیں آتا تھا  تب بھی اس کو بجانے کی کوشش کرتا تھا۔ اس کے علاوہ میں اسٹیج پر اداکاری بھی کرتا رہا ہوں۔

ساحل نے بتایا کہ انھوں نے سنتور بجانے کا ابتدائی طریقہ اپنے والد سے سیکھا ہے۔اس کے علاوہ ان سے اداکاری بھی سیکھی ہے۔ خیال رہے کہ ان کے والد فلموں کے لیے شہنائی بجایا کرتے تھے۔وہیں وہ سنتور بجانے کی فن انہوں نے گھرانہ استاد کے محمد اسماعیل بھٹ اور کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ موسیقی اور فنون لطیفہ کے استاد عادل تبتبکل سے سیکھا ہے۔ ساحل سنتور نے کہا کہ بہت سے لوگ شادی کی تقریبات میں تیز موسیقی (ڈی جے اور بینڈ) کی تعریف نہیں کرتے بلکہ وہ ہلکی موسیقی کو پسند کرتے ہیں۔

awazthevoice

ساحل سنتور

انہوں نے یہ بھی کہا کہ شادیوں کے موقع پر بزرگوں کی جانب سے ان کی تعریف کی جا رہی ہے۔ کیوں کہ بزرگ حضرات روایتی موسیقی پسند کرتے ہیں۔ وہ گذشتہ تین سالوں سے خاندانی اجتماعات، شادیوں اور وی آئی پی یا دیگر تقریبات میں لوگوں کو محظوظ کر رہے ہیں اگرچہ یہ تقریبات کووڈ پروٹوکال کی وجہ سے کافی کم ہوگئی ہیں۔ساحل سنتور کا کہنا ہےکہ انہیں مختلف مقامات سے سنتور پرفارمنس کے لیے دعوت نامے ملتے رہے ہیں۔سنہ 2022 میں مختلف ایونٹس کے لیے تقریباً 20 جگہوں پرپیشگی بکنگ بھی حاصل کر لی ہے۔ 

ساحل گزشتہ تین سالوں کے دوران سری نگر کے کچھ بڑے ہوٹلوں میں منعقد ہونے والی تقریبات اور فنکشنز میں تفریحی پروگرام بھی پیش کرتے رہے ہیں۔نور محمد بھٹ عرف "ساحل سنتور" کو اسٹیج پر پہلا موقع اس وقت ملا جب 2009 میں وہ جے اینڈ کے اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجز کی طرف سے نئی دہلی میں سینٹر فار کلچرل ریسورسز ٹریننگ میں شرکت کرنے گئے تھے۔

اس فن میں نمایاں کارکردگی پر ادا کرنے پر انہیں 2013 میں اسکالرشپ بھی ملی تھی۔ ساحل سنتور نے 2014-15 میں کشمیر یونیورسٹی سے میوزک اور فائن آرٹس سے بی اے کیا تھا۔فی الوقت وہ کشمیر یونیورسٹی سےمیوزک اینڈ فائن آرٹس کے شعبہ سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر رہے ہیں۔