باسمتی چاول پر ہند ۔ پاک آمنے سامنے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 08-06-2021
اب چاول پر ٹکراو
اب چاول پر ٹکراو

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

ہندوستان نے باسمتی چاول کی قسم پر مکمل حقِ ملکیت حاصل کرنے کی درخواست یورپی یونین میں دی تو پاکستان کے ساتھ ایک نئے تنازعے کا آغام ہوگیا ہے۔ہندوستان کی یہ درخواست پاکستان کے باسمتی چاول کی ایکسپورٹ کے لیے خطرے کا باعث ہو سکتی ہے۔ پاکستان نے یورپی کمیشن میں اس ہندوستانی دعوے کی مخالفت کرتے ہوئے پروٹیکٹڈ جیوگرافیکل انڈیکیشن کی جوابی درخواست جمع کرا دی۔

اس وقت دنیا بھر میں باسمتی چاول کے ایکسپورٹر ہندوستان اور پاکستان ہیں۔ چاول کی بین الاقوامی برآمد سے ہندوستان کو سالانہ 6.8 بلین ڈالر حاصل ہوتے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان اس مد میں سالانہ 2.2 بلین ڈالر کماتا ہے۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق چاول کی برآمد میں پاکستان کو چوتھی پوزیشن حاصل ہے۔ باسمتی چاول صرف ہندوستان اور پاکستان سے ہی عالمی منڈی میں پہنچتا ہے۔ جنوب مشرقی ایشیا کے ان دونوں ممالک میں باسمتی چاول کو بنیادی خوراک کی حیثیت حاصل ہے۔ اس کو مختلف ذائقوں کے ساتھ پکایا جاتا ہے۔

اس میں خاص طور پر گوشت کے پلاؤ اور بریانی کو بہت شوق و ذوق اور رغبت سے لوگ کھاتے ہیں۔ یورپی یونین کے ضابطوں کے مطابق دونوں ممالک خوش اسلوبی سے اس معاملے کو حل کریں اور انہیں ستمبر تک کی مہلت دی گئی ہے۔ ۔