خواتین کی اقتصادی فعالی سے جی ڈی پی میں دگنا اضافہ ممکن: ڈاکٹر شاردا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 02-11-2022
خواتین کی اقتصادی فعالی سے جی ڈی پی میں دگنا اضافہ ممکن: ڈاکٹر شاردا
خواتین کی اقتصادی فعالی سے جی ڈی پی میں دگنا اضافہ ممکن: ڈاکٹر شاردا

 

 

حیدرآباد :ملک کی نصف آبادی خواتین کی ہے۔ اگر انہیںاقتصادی طور پر فعال کیا جائے تو مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) دگنی ہوسکتی ہے۔

 خواتین کی بااختیاری کو فروغ دیتے ہوئے ہم صنفی طور پر مزید حساس ہوسکتے ہیں اور انہیں مساویانہ حقوق کی فراہمی کے ذریعہ دنیا کو بہتر بنانے کی سمت آگے بڑھ سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر شاردا، اے ایل، ڈائرکٹر، پاپولیشن فرسٹ (پی ایف) نے آج مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔

یہ پریس کانفرنس 12 ویں لاڈلی میڈیا اینڈ ایڈورٹائزنگ ایوارڈس برائے صنفی حساسیت جس کا کل 2 نومبر کو 6:30 بجے شام اہتمام کیا جارہا ہے کہ ضمن میں منعقد کی گئی تھی۔ پاپولیشن فرسٹ کے زیر اہتمام اردو یونیورسٹی، اقوام متحدہ آبادی فنڈ اور ناروین سفارت خانہ کے تعاون سے یہ تقریب منعقد کی جارہی ہے۔ ڈاکٹر شاردا نے بتایا کہ 13 زبانوں کے 75 صحافیوں کو یہ انعامات دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ شاردا سرینواسن جو ریڈیو ترسیل کی ماہر ہیں کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ جب سونامی آئی تھی تو اس میں زیادہ تر خواتین کی جانیں گئی تھیں۔ کیونکہ وہ بچوں اور پہناوے کی وجہ سے بھاگ نہیں پائی تھیں۔ جو بچ گئیں ان کے لیے بھی پریشانیاں کم نہیں تھیں۔ اسی طرح فسادات میں بھی خواتین کو عمومی طور پر نقصان پہنچایا جاتا ہے۔ اس کی مناسب رپورٹنگ کے ذریعہ ہم معاشرے کو حساس بناکر خواتین کو فائدہ پہنچا جاسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جنہیں ایوارڈ دیا جارہاہے ان میں 30 تا 35 فیصد مرد اور بقیہ خواتین ہیں۔

پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلرنے کہا کہ مانو میں خواتین کے خلاف کسی بھی قسم کی زیادتی نہیں ہوتی۔ خاص طور پر والدین مسلم لڑکیوں کو باہر رکھنے کے لیے راضی نہیں ہوتے اس لیے یہاں پر بطور خاص لڑکیوں کے ہاسٹل تیار کیے گئے ہیں۔ لڑکے اور لڑکیوں کے لیے مزید ہاسٹلس بنائے جارہے ہیں۔

قومی تعلیمی پالیسی کے تحت اردو یونیورسٹی ہر سطح پر تعلیمی معیار میں بہتری لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ فیشن و انٹیریر ڈیزائننگ کورسس کا آغاز ہوچکا ہے۔ کثیر السانی نقطہ نظر کے تحت فرانسیسی اور روسی زبان میں ڈپلوما کورسس چلائے جارہے ہیں۔ اس سے فرانسیسی اور روسی زبان کے اردو زبان کے ماہرین تیار ہوں گے۔ یونیورسٹی میں اردو طلبہ کو ٹیکنالوجی سے ہیومنٹیز، سماجی علوم جیسے کثیر مضامین پر کورسس دستیاب ہیں۔

محترمہ ڈالی ٹھاکر، ویٹرن تھیئٹر اداکارہ و قومی کوآرڈنیٹر، لاڈلی میڈیا ایوارڈس نے مانو کے تعاون کی ستائش کی۔ انہوں نے کہاکہ ہم کام کر رہے ہیں لیکن ہمیں لوگوں میں مزید جذبہ پیدا کرنا ہے تاکہ خواتین کے متعلق حساسیت پیدا ہوسکے۔ اس کے لیے مختلف رکاوٹیں جنہیں دور کیا جارہا ہے۔

ڈاکٹر شاہدہ، ڈائرکٹر مرکز برائے مطالعاتِ نسواں، مانو نے بتایا کہ مانو اور پاپولیشن فرسٹ نے ایک یادداشت مفاہمت کی ہے جس کے تحت یہ پروگرام منعقد کیا جارہاہے۔ پروفیسر محمد فریاد، انچارج پبلک ریلیشنز آفیسر و صدر شعبہ ترسیل عامہ و صحافت نے کاروائی چلائی۔