غیر ملکی عازمین حج مکہ کے تاجروں کے لیے راحت کا باعث

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 11-07-2022
غیر ملکی عازمین حج مکہ کے تاجروں کے لیے راحت کا باعث
غیر ملکی عازمین حج مکہ کے تاجروں کے لیے راحت کا باعث

 

 

مکہ: دو سال تک کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے عائد پابندیوں کے بعد اس سال حج کی سعادت حاصل کرنے والے عازمین کے ساتھ ساتھ مکہ اور مدینہ کے شہروں کی تاجر برادریاں بھی اس وقت بہت خوش نظر آ رہی ہیں۔ کورونا کی وبا دنیا کے مختلف ممالک کی طرح سعودی عرب کے لیے بھی بڑے مالی خسارے اور اقتصادی کشمکش کا سبب بنی۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ سعودی عرب میں گزشتہ دو برسوں کے دوران کورونا کی وبا کے سبب حج کے اجتماع پر پابندی وہاں کے تاجروں کو بھی بہت مہنگی پڑی۔

اب دو سال بعد مسلمانوں کے لیے مقدس شہر مکہ کی سڑکوں پر ایک بار پھر عازمین کی ریل پیل نظر آ رہی ہے۔ حاجیوں کے لیے ضروری سامان مہیا کرنے والے تاجروں کے ساتھ ساتھ دیگر اشیاء کا کاروبار کرنے والوں کے لیے بھی گویا کاروباری زندگی کی رونقیں واپس آ گئی ہیں۔

غیر ملکی حجاج ایک نعمت سعودی عرب میں اس سال حج کا فریضہ ادا کرنے والے غیر ملکی حاجیوں کی آمد سے خاص طور پر مکہ اور مدینہ کے تاجروں کو بڑی راحت ہوئی ہے۔ مکہ سے تعلق رکھنے والی ذکرہ فقیہی حاجیوں کو تمام ضروری اشیاء فراہم کرتی ہیں۔جائے نماز، تسبیح اور دیگر سامان، جو عازمین کو حج کے دوران چاہیے ہوتا ہے، وہ سب کچھ ان کی دکان میں موجود ہوتا ہے۔ ابراہیم الخلیل نامی خیابان پر ان کی دکان ہے

ہزاروں کی تعداد میں عازمین حج کے ایام میں شام کے نسبتاً ٹھنڈے وقت چہل قدمی کرتے اس سڑک کی دکانوں کے سامنے سے گزرتے ہوئے رنگ برنگی اشیاء اور سوغاتوں وغیرہ کا جائزہ لیتے ہیں۔ ان ہی میں سے ایک دکان میں ایل ای ڈی لائٹنگ کے نیچے کاروبار ہو رہا ہے اور پیسے کا لین دین جاری ہے۔

فقیہی کہتی ہیں، ''سب سے خوبصورت بات یہ ہے کہ زندگی پہلے کی طرح معمول پر آ گئی ہے۔ ہمیں اپنی یہ مشہور مارکیٹ واپس مل گئی اور چیزیں بھی اب پہلے کے مقابلے میں بہت بہتر ہیں۔ پہلے تو ہم ایک بحران سے گزر رہے تھے۔‘

اس سال دو سو حکومتی اہلکاروں کا حج

سرکاری خزانے سے 170 ملین روپے کا تخمینہ اس سال حج کے موقع پر سعودی عرب کے شہروں مکہ اور مدینہ میں ایک ملین تک کی تعداد میں غیر ملکی مسافروں کو آنے کی اجازت ہے۔ گزشتہ دو برسوں کے دوران حج کی اجازت صرف سعودی باشندوں یا سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی مسلمانوں میں سے ان کی بہت محدود تعداد کو ہی ملی تھی

موجودہ اقتصادی کشیدگی اب کاروبار دوبارہ شروع تو ہوگیا ہے لیکن مہنگائی بہت بڑھ چکی ہے اور اس بار حاجیوں اور دیگر مسافروں کو ہر چیز کی قیمت میں واضح اضافہ نظر آ رہا ہے۔