بہار اور مغربی بنگال سے بحرین برآمد کی گئیں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
آم ہی آم
آم ہی آم

 

 

نئی دہلی: آم کی سولہ اقسام بہار اور مغربی بنگال سے بحرین برآمد کی گئیں، جن میں سے تین جی آئی (جغرافیکل انڈیکیٹر) کی اقسام بھی شامل ہیں۔ مغربی بنگال اور بہار سے بحرین کے لئے آم کی 16 اقسام کی برآمد کل سے شروع کی جا رہی ہے جس میں سے تین اقسام- کھرساپتی اور لکشمن بھوگ (مغربی بنگال) اور زرد آلو (بہار) جغرافیکل انڈی کیٹر (جی آئی) کی تصدیق شدہ ہیں۔

وزارت تجارت و صنعت کے تحت زراعت اور پروسیسڈ فوڈ پروڈکٹ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (اپیڈا) کے ایک رجسٹرڈ ایکسپورٹر اور الجزیرہ گروپ، بحرین کے ذریعہ درآمد کردہ یہ پھل بنگال اور بہار کے کسانوں سے ڈی ایم انٹرپرائز کے ذریعہ حاصل کیے گئے ہیں۔ اے پی ای ڈی اے غیر روایتی علاقوں اور ریاستوں سے آم کی برآمد کو بڑھانے کے لئے کوشاں ہے اور آم کی برآمد میں اضافہ کے مقصد سے اپیڈا بہت سے ورچول خریدار فروخت کنندگان اور میلوں کا اہتمام بھی کر رہی ہے۔

 اپیڈا نے حال ہی میں سیئول میں ہندوستانی سفارت خانے اور جنوبی کوریا میں آم کی برآمدات بڑھانے کے مقصد کے تحت کوریا میں ہندوستانی صنعت کنفیڈریشن کے اشتراک سے ایک ورچول خریدار فروخت کنندہ کانفرنس کا اہتمام کیا ہے۔ اس سیزن میں پہلی مرتبہ ہندوستان نے آندھراپردیش کے کرشنا اور چتوڑ اضلاع کے کسانوں سے حاصل کی گئی جغرافیائی اشارے (جی آئی) کی تصدیق شدہ بیگن پلی اور سورن ریکھا قسم کی 2.5 ٹن آم بیرون ملک مقیم بھجوایا ہے۔ جنوبی کوریا کو برآمد آموں کو تروپتی آندھراپردیش میں اے پی ای ڈی اے سے رجسٹرڈ اور امدادی پیک ہاؤس اور وانپ ہیٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ (ویبرہیٹ ٹریٹمنٹ) کیا گیا ہے۔